انڈین پارلیمنٹ میں پیش کیاجانے والابل کشمیرکی متنازعہ حیثیت کوختم کرنے کے مترادف ہے‘ میاں مقصود احمد

حکومت پاکستان’’جیوسپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل‘‘کامعاملہ بھرپورانداز میں عالمی سطح پر اٹھائے‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 18 مئی 2016 19:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مئی۔2016ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے انڈین پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے مجوزہ قانون’’جیو سپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل‘‘ جس کے تحت کشمیر سمیت متنازعہ علاقوں کو نقشے میں بھارت کاحصہ نہ دکھانے پر سخت سزائیں دینے کے اعلان پر تحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ جیو سپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل بھارتی حکام کی متعصبانہ سوچ کی عکاسی کرتااور کشمیر کی متنازعہ حیثیت کوختم کرنے کے مترادف ہے۔

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جس سے ہم ایک انچ دستبردار نہیں ہوگے۔بھارت’’اٹوٹ انگ‘‘کی رٹ لگانا چھوڑ دے۔اقوام متحدہ اور عالمی دنیا ہندوستان کو ایسے اقدامات سے بازرکھے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کوشہید،لاکھوں بچوں کویتیم اورہزاروں خواتین کوبیوہ کردیاگیا۔

20ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی اور ہزاروں نوجوانوں کے بھارتی فوج کے عقوبت خانوں میں موجودگی کے انکشافات تشویش ناک ہیں۔مقام صد افسوس ہے کہ اس سارے معاملے پر اقوام متحدہ،عالمی دنیا اور انسانی حقوق کی نام نہاد این جی اوزبالکل گونگی،بہری اور اندھی ہوچکی ہیں۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ ہندوستان ایک انتہاپسند ریاست کے طور پر ساری دنیامیں جاناجاتاہے۔

نریندرمودی بذات خود گجرات فسادات میں مسلمانوں کے خلاف پرتشدد کاروائیوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔اس لیے ان سے خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔حکومت پاکستان کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے اصل حقائق دنیا کے سامنے لائے اور ہندوستان پر عالمی برادری کے ذریعے دباؤڈالاجائے کہ وہ کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دے۔