ملک کیلئے سب سے زیادہ قربانی دینے والوں کو آئینی اور قانونی حق نہیں مل رہا ، آفتاب احمد کی رینجرز کی موت بارے انکوائری پر آرمی چیف اور وزیر اعظم کے شکرگزار ہیں ، 57 لاشیں ایم کیو ایم نے سڑکوں پر سے اٹھائی، متحدہ قومی موومنٹ کو پاکستانی سمجھا جائے ،ا گر کوئی مجرم ہے تو قانون کے تقاضوں کے مطابق سزا دی جائے ، کراچی کے عوام کو پینے کا پانی نہیں مل رہا

ایم کیوایم کے رہنما سینیٹر کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی کا سینٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

منگل 17 مئی 2016 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 مئی۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما سینیٹر کرنل ریٹائرڈ طاہر حسین مشہدی نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے سب سے زیادہ قربانی دینے والوں کو آئینی اور قانونی حق نہیں مل رہا ، آفتاب احمد کی رینجرز کی حراست میں شہادت پر انکوائری پر آرمی چیف اور وزیر اعظم کے شکرگزار ہیں لیکن 57 لاشیں تھی جو ایم کیو ایم نے سڑکوں پر سے اٹھائی، متحدہ قومی موومنٹ کو پاکستانی سمجھا جائے اور اگر کوئی مجرم ہے تو قانون کے تقاضوں کے مطابق سزا دی جائے ، کراچی کے عوام کو پینے کا پانی نہیں مل رہا ، انتظامیہ ٹینکر مافیا سے ملی ہوئی ہے ۔

وہ منگل کو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ گزشتہ دنوں ڈیفنس کمیٹی کا وفد بلوچستان کے دورے پرگیا تھا ۔ دورے کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جا چکی ہے ۔ پاکستان نیوی اچھا کام کر رہی ہے ۔ وہ تشہیر کے بغیر کام کر رہی ہے ۔ وہ ٹویٹ کے بغیر کام کر رہی ہے ۔

سابق سربراہ پر مقدمہ چلا اور سزا ہوئی اور اس ملزم کو بچانے کی کوشش نہیں ہوئی ۔ نیوی کا سماجی اور معاشی ترقی کے لئے کردار کا اعتراف کرنا چاہیے ۔ اپنے چیف کو بچانے کے لئے کچھ نہ کرنا باقی اداروں کے لئے مثال ہے۔ نیوی نے سٹرٹیجک فورس بن گئی ہے۔ ایس پی ڈی کا ڈائریکٹر جنرل تمام سروسز سے باری باری لیا جائے اور سول سے بھی لیا جائے ۔ سینیٹر کرنل طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ پاکستان کے لئے سب سے زیادہ قربانی دی وہ آج یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ان کو آئینی اور قانونی حق نہیں مل رہا ۔

متحدہ قومی موومنٹ نے ہر لیول پر بات اٹھائی ہے ۔ آفتاب احمد کو رینجرز کی حراست میں شہید کیا گیا ۔ پاکستان کا ضمیر سو رہا تھا ۔ آرمی چیف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے کہا کہ انکوائری ہو گی ۔ 57 لاشیں تھی جو متحدہ قومی موومنٹ نے سڑکوں سے اٹھائی۔ جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے ۔ سب نے کہا کہ انکوائری ہو لیکن وزیر اعلیٰ سندھ نے کچھ نہیں کیا۔

7 مسنگ پرسن واپس ہو گئے ہیں ۔ قانون کے تقاضے پورے کیے جائیں اور آئین کے اندر رہیں ۔ متحدہ قومی موومنٹ کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ۔ کراچی کے لوگ مر رہے ہیں ان کے پاس پینے کا پانی نہیں ہے ۔ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کو کچھ نہیں پتا ۔ وفاقی حکومت متحدہ قومی موومنٹ کے معاملے پر سو رہی ہے ۔ پانی کے معاملہ پر انتظامیہ کرپشن کر رہی ہے ۔ ٹینکر مافیا سرکاری ملازمین کے ساتھ ملا ہوا ہے ۔

کراچی کے عوام کو پانی نہیں دیا جا رہا ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کو بھی پاکستانی سمجھا جائے ۔ سینیٹر سعید الحسن مندو خیل نے کہا کہ ڈیورڈ لائن پر پاکستانی حدود میں افغانی آئے ہوئے ہیں اور کاشت کاری کر رہے ہیں ۔ نوٹس نہیں لیا جا رہا جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کے ساتھ تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے اور فائرنگ ہو رہی ہے لاشیں گر رہی ہیں ۔ معاملے کا نوٹس لیا جائے ۔

سینیٹر جنرل ( ر) عبدالقیوم نے کہا کہ مسلح افواج کے اندر احتساب کا بڑا سخت نظام ہے ۔ کورٹ مارشل ہوتے ہیں ۔ 24 گھنٹے کے نوٹس پر جنرل گھر بھیج دیئے جاتے ہیں ۔ مجھے دوسری زندگی بھی ملے تو آرمی میں شامل ہوں گا ۔ ضیمر کے مطابق چلنا چاہیے تو بہترین پیشہ ہے ۔ احتساب پر چیز کا ہونا ضروری ہے ۔ کالی بھیڑیں ہر ادارے میں ہوتی ہیں ۔ مسلح افواج پر سب کو فخر کرنا چاہیے