پنجاب سمیت ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں سورج آگ برساتا رہا ،معمولات زندگی معطل ،درجنوں بیہوش

بجلی کی طلب بڑھتے ہی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی شروع کر دی گئی ،مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی بدستور جاری ٹنڈو الہ یار میں گرمی کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،لاہورمیں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44سینٹی گریڈ رہا‘محکمہ موسمیات

منگل 17 مئی 2016 20:25

لاہور/پشاور/کراچی/راولپنڈی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 مئی۔2016ء) پنجاب سمیت ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں سورج آگ برساتا رہا جس سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ،مختلف مقامات پر شدید گرمی کے باعث درجنوں افراد بیہوش ہو گئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتالوں میں داخل کر ا دیاگیا ، بجلی کی طلب بڑھتے ہی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی شروع کر دی گئی ،مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی بدستور جاری ہے ۔

گزشتہ روز ملک کے بیشتر علاقوں میں سورج کے تیور بدلنے کے بعد میدانی علاقے تندور بن گئے جس سے عوام کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں لوچلتی رہی جس سے موٹر سائیکل سواروں کے لئے سفر کرنا محال ہو گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز لاڑکانہ میں پارہ 51ڈگری پر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

جیکب آباد، موہنجو دڑو سبی اور سکھر میں بھی شدید گرمی پڑی ۔

حیدر آباد میں درجہ حرات 46ڈگری پر پہنچ گیا جو اس سال شہر کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا جبکہ ٹنڈو الہ یار میں گرمی کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔لاہورمیں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44سینٹی گریڈ رہا۔ بہاولپور، ملتان اور فیصل آباد سمیت پنجاب کے بیشتر میدانی علاقوں میں سورج دن بھر آگ برساتا رہا اور گرمی سے شہری بے حال اور نڈھال ہو گئے۔

خیبرپختونخوا ہ کے زیادہ تر اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور یہ سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں گرمی بتدریج بڑھ رہی ہے۔ سمندری ہوا معمول کے مطابق چلتی رہے گی جس کے باعث شہر کا درجہ حرارت 40سینٹی گریڈ سے کم رہے گا۔بتایا گیا ہے کہ شدید گرمی اور لو لگنے سے لاہور سمیت مختلف شہروں میں درجنوں افراد بیہوش ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ۔

دوسری طرف موسم کی شدت میں بے پناہ اضافے کے بعد بجلی کی طلب میں بھی کئی گنا اضافہ ریکارڈ ہو گیا ہے ۔طلب اور رسد میں خلیج بڑھنے کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی شروع کر دی گئی ہے ۔ گزشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں شیڈول لوڈ شیڈنگ کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی کی گئی اور مختلف شہری علاقوں میں 10سے 12جبکہ دیہی علاقوں میں دورانیہ 17سے 19گھنٹے تک پہنچ گیا ہے ۔

مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں سسٹم پر لوڈ بڑھنے کی وجہ سے ترسیلی نظام میں تعطل کی بھی اطلاعات ہیں ۔حالیہ شدیدگرمی کے باوجودلیسکوکی بہترلوڈمینجمنٹ کے باعث شیڈول کے مطابق ہی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔گرمی میں شدت کی وجہ سے لیسکومیں ڈومیسٹک/کمرشل سطح پربجلی کی ڈیمانڈبڑھنے کے باوجودصنعتی شعبے کے لیے لوڈشیڈنگ زیروبرقرار۔گذشتہ سال کی نسبت اس سال درجہ حرارت سات سے آٹھ ڈگری زیادہ ہے اوربجلی کی ڈیمانڈبھی گذشتہ سال کی نسبت زیادہ ہے۔بجلی کی بندش کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے جسکے باعث عوام پینے کیلئے دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :