وزیر اعظم کا اسمبلی میں آنا خوش آئند ہے اسمبلی میں آنے ، تقریر کرنے اور صفائی پیش کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ‘سراج الحق

ان تمام لوگوں کا محاسبہ ہوجن کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں ، جن کے محلات اور کمپنیاں لندن ، دبئی اورپانامہ میں ہیں‘امیر جماعت اسلامی

پیر 16 مئی 2016 21:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مئی۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا اسمبلی میں آنا خوش آئند ہے لیکن اسمبلی میں آنے ، تقریر کرنے اور صفائی پیش کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ،مسئلہ حل ہوگا حساب کتاب دینے اور غیر جانبدار کمیشن بنانے سے ، چیف جسٹس کے سربراہی میں کمیشن کا قیام ناگزیر ہے ،حکومت اور اپوزیشن متفقہ ٹی او آرز لائے اور ٹی او آرز پر حکومت خود پہل کرے ،ان تمام لوگوں کا محاسبہ ہوجن کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں ، جن کے محلات اور کمپنیاں لندن ، دبئی اورپانامہ میں ہیں،جماعت اسلامی ملک سے کرپشن اور کرپٹ سسٹم کا خاتمہ چاہتی ہے ،کرپشن اور کرپٹ قیادت پاکستان کے لیے ہندوستان کے ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہے یہ وہ کرپٹ قیادت ہے جن کا قبلہ مکہ کے بجائے امریکہ ہے ، کرپٹ نظام کی وجہ سے پاکستان بنگلہ دیش بنا مشرقی پاکستان ختم ہوا اورانہی کرپٹ قیادت کی وجہ سے آج پاکستان کے جغرافیہ اور نظریہ کو بھی خطرہ ہے،پاکستانی قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ ابھی یا کبھی نہیں کے فارمولے کے تحت متحد ہوجائے ،اگر ہم نے ان کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کیا تویہ پاکستانی رائیل فیمیلیز اور ایسٹ انڈیا کمپنی کی شکل کے خاندان پاکستان کوغلام بنالیں گے ۔

(جاری ہے)

وہ جامعہ اشرفیہ پشاور میں ختم القرآن شریف اور دستار بندی کے تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،صوبائی وزیر مذہبی امور و اوقاف حاجی حبیب الرحمان ، مہتمم جامعہ اشرفیہ و خطیب تاریخی مسجد مہابت خان مولانا طیب قریشی ، امیر جماعت اسلامی پشاور صابرحسین اعوان ، مفتی امتیاز اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حقیقی احتساب کیلئے بہت بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے ۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہے گی ۔ حکمرانوں نے قومی دولت لوٹ کر بیرون ملک جائیدادیں بنائی ملک میں نہ عوام کو تعلیم اورصحت کی سہولیات میسر ہیں اور نہ پینے کیلئے صاف پانی ۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان سے کرپشن کو ختم کر کے مدینہ کی طرز پر اسلامی و فلاحی ریاست بناناچاہتے ہیں، جہاں ہر طرح کے ظالمانہ نظام کا خاتمہ اور قرآن و سنت کے مطابق قوانین رائج ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کے علاوہ قوم اب کسی پر اعتماد نہیں کرے گی ۔حکمران حکومت یہاں کرتے ہیں اور ان کے دل لندن اور پانامہ میں اٹکے ہوتے ہیں ۔ اس ظالمانہ اور استحصالی نظام سے نجات کے لیے مزدوروں ، کسانوں اور عام آدمی کو اٹھنا ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ 25 مئی کو پشاور سے کراچی تک کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کا آغاز کر رہے ہیں اس ٹرین مارچ کے ذریعے محروم و مجبو رعوام کو منظم کر کے اسٹیٹس کو کے خلاف متحد کریں گے اور ملک میں اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کا بنیاد رکھیں گے ۔