کاسا 1000کی افتتاحی تقریب کے موقع نقشہ میں کشمیر اور گلگت بلتستان نہ دکھائے جانے پر منتظمین نے معذرت کرلی ٗ سرتاج عزیز

انڈسٹریل فیڈرز پر لوڈشیڈنگ زیرو ہے ٗ قطر سے ایل این جی معاہدے سے گیس دستیاب ہے ٗ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

پیر 16 مئی 2016 21:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی کوبتایاگیا ہے کہ کاسا 1000کی افتتاحی تقریب کے موقع پر نقشہ میں کشمیر اور گلگت بلتستان نہ دکھائے جانے کا معاملہ اسی وقت خواجہ آصف نے منتظمین سے اٹھایا ٗ جس منتظمین نے معذرت کرلی۔پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ مئی 2013ء سے ترکی میں پاکستانی شہریت رکھنے والے 1500 افراد کو غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

کاسا 1000 کے افتتاح کے موقع پر نقشہ پر جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان نہ دکھائے جانے کا معاملہ خواجہ آصف نے وہاں پر ہی منتظمین کے ساتھ اٹھایا اور انہوں نے اس پر معذرت کی۔

(جاری ہے)

عائشہ سید کے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں سے ملاقات کیلئے قونصلر دوروں کا اہتمام کیا گیا اور انہیں ممکنہ مدد فراہم کی گئی۔

جن لوگوں نے اپنی سزائیں مکمل کرلی ہیں۔ ان کو ایمرجنسی میں سفری دستاویزات جاری کی گئیں تاکہ وطن واپس جاسکیں۔ سعودی عرب میں 2400 افراد زیر حراست ہیں جن میں زیادہ منشیات کی سمگلنگ میں ملوث افراد کی ہے۔وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ ہمیں برآمدات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ چین کی جانب سے گدھے کے گوشت اور کھال کے بارے میں کسی معاہدے کیلئے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔

طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت نے بتایا کہ تھائی لینڈ سے آزادانہ تجارت کے معاہدے کے لئے بات چیت جاری ہے۔ کوریا کے ساتھ اس سال کے آخر تک یہ معاہدہ ہونے کی توقع ہے ٗ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ امریکہ سمیت 50 ممالک کے ساتھ تجارتی توازن مثبت ہے۔ جی ایس پی پلس سے بہتری آئی ہے۔ زیادہ فاصلہ پر قائم ملکوں سے ہمارے بزنس مینز کا انٹرسٹ کم ہے۔

میکسیکو کے ساتھ تجارتی توازن مثبت ہے ‘ 111 ملین ڈالر برآمدات اور 44 ملین ڈالر درآمدات ہیں۔ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ بین الصوبائی کونسل میں صوبوں کے درمیان معاملات طے کرنے کیلئے وزیر بین الصوبائی رابطہ کی صدارت میں اجلاس ہوتا ہے۔ نواز شریف کے دور میں فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ قائمہ کمیٹیاں بھی اچھے طریقے سے اپنا کام اور ممبران اپنے صوبے کی بھرپور نمائندگی یہاں کرتے ہیں۔

آج تک آئی پی سی سی کے سی سی آئی کے 18 اجلاس اب تک ہو چکے ہیں۔ پانی کی تقسیم‘ قومی مالیاتی ایوارڈ‘ وفاق کے محکمے سمیت سارے مسائل اس کی پراگریس میں شامل ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ حالیہ دور میں لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ انڈسٹریل فیڈرز پر لوڈشیڈنگ زیرو ہے۔ قطر سے ایل این جی معاہدے سے گیس دستیاب ہے۔ریاض پیرزادہ نے ڈاکٹر عارف علوی کے سوال پر بتایا کہ سپورٹس کا پاکستان میں اچھا وقت آرہا ہے۔ عالمی مقابلے یہاں منعقد ہوں گے۔ ہاکی کا اکتوبر میں پاکستان اولمپکس کرانے جارہے ہیں۔