احتجاج کرنے والے پی آئی سی کے ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف اندراج مقد مہ کے لیے درخواست پر نوٹس جاری

پیر 16 مئی 2016 15:33

لاہور۔16 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی سی انتظامیہ کی کرپشن کے خلاف احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث ہسپتال کے پرنسپل، ایم ایس، پولیس اہلکاروں اور دیگر افراد کے خلاف اندراج مقدمہ کے لئے دائر درخواست پر متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

پیر کو جسٹس انوارالحق نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ڈاکٹر ثمرہ مجید اور ڈاکٹر جویریہ جاوید کے وکیل نوشاب اے خان نے موقف اختیار کیا کہ پی آئی سی انتظامیہ کی مبینہ کرپشن کیخلاف ڈاکٹرز ہسپتال کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں اور ایم ایس کی جانب سے بھجوائے گئے کرائے کے آدمیوں نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، خواتین ڈاکٹرز کو بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا اور ان کی بے حرمتی کی جبکہ کوریج کے لئے آنے والے صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے متاثرہ ڈاکٹرز کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کر رہی۔ انہوں نے بتایا کہ اعلی عدلیہ کے فیصلے موجود ہیں کہ ایک ہی واقعہ کے ایک سے زائدمقدمات درج ہو سکتے ہیں لہذا عدالت ڈاکٹرز پر تشدد میں ملوث ہسپتال کے پرنسپل، ایم ایس، پولیس اہلکاروں اوردیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات صادر کرے۔ جس پر عدالت نے تھانہ شادمان کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :