وزیر قانون کا کوہاٹ میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے دفاتر پر اچانک چھاپہ، غیر حاضر ڈی ای او میل کے خلاف کارروائی کی ہدایت

ہفتہ 14 مئی 2016 20:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیروزیر قانون و پارلیمانی امور امتیاز شاہد قریشی نے جمعہ کے روز کوہاٹ میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے دفاترپر اچانک چھاپہ ماراڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر( میل )غیر حاضر جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر(فیمیل) میٹنگ میں پائی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پہلے صوبائی وزیر نے ڈی ای او میل روز ولی خان کے دفتر پر چھاپہ مارا لیکن وہ غیر حاضر پائے گئے اور ان کی غیر موجودگی کا علم دفتر کے کسی اہلکار حتیٰ کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو بھی نہیں تھا جس پر وزیر موصوف نے انتہائی سخت برہمی کا اظہار کیااور ضلعی سربراہ کے اس غیر ذمہ دارانہ طرزعمل کو ناقابل قبول قرار دیا۔

انہوں نے دفاتر کے لئے خریدے گئے فرنیچر اور تزئین و آرائش کے کام کے معیار پر بھی عدم اطمینان اور مذکورہ کام کے ٹھیکوں اور حالیہ تبادلوں و تعیناتیوں پر تحفظات کا اظہارکیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرصوبائی وزیر کے نوٹس میں لایا گیا کہ فرنیچر کے ٹھیکہ اور حالیہ تبادلوں میں مبینہ طور پر اقرباپروری کی گئی ہے انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ یونیسیف سے مفت جنریٹر ملنے کے باوجود ساڑھے 3لاکھ روپے کا دوسرا جنریٹر بھی خرید ا گیاہے جس کے تیل پر قومی خزانے سے ماہانہ ہزاروں روپے خرچ کئے جاتے ہیں ۔

امتیازقریشی نے ان تمام امور کے لئے ایک جامع انکوائری کرنے کاحکم دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔صوبائی وزیر قانون نے تمام محکموں کے سربراہوں کو متنبہ کیا کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں اور ڈیوٹی کو اپنا شعار بنائیں ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :