پاک افغان بارڈر طورخم کومستقبل میں کسی صورت بند نہیں ہونا چاہئے،آفتاب شیرپاؤ

چار دن کی بندش کے بعد بارڈرکا دوبارہ کھولنادونوں ممالک کے عوام کیلئے انتہائی خوش آئند ہے،چیئرمین قومی وطن پارٹی

ہفتہ 14 مئی 2016 19:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مئی۔2016ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاوٴ نے پاک افغان بارڈر طورخم کے کھولنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی حکومتیں مستقبل میں بارڈر کی بندش کی نوبت نہ آنے دے کیونکہ اس قسم کے مسائل سے اسلام آباداور کابل میں نہ صرف دوریاں پیدا ہوں گی بلکہ باہمی تعلقات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ چار دن کی بندش کے بعد بارڈرکا دوبارہ کھولنادونوں ممالک کے عوام کے لئے انتہائی خوش آئند ہے انھوں نے کہا کہ گزشتہ چار دنوں کے دوران سرحد کے آرپار پھنسے ہوئے عوام جس میں بزرگ،خواتین، بچے اور مریض شامل تھے کوایک کرب ناک اذیت سے دوچار ہونا پڑالہٰذا اس قسم کے واتعات سے بچنے کیلئے اور خوشگوار تعلقات کو بر قرار رکھنے کیلئے دونوں حکومتوں کو مل کر ایک جامع پالیسی مرتب کر نی چاہئے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک مل کر دہشت گردی کے خاتمے اور سرحدی معاملات کو سنجیدہ کوششوں کے ذریعے حل کرے تاکہ آئندہ ایسی غلط فہمی جنم نہ لے۔انھوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کی بندش سے نہ صرف لوگوں کو اذیت کا سامنا کر نا پڑا بلکہ کاروباری حضرات کو بھی گاڑیوں کی بندش کی وجہ سے کئی ملین روپے کا نقصان برداشت کر نا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نازک صورتحال میں خطہ کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو ایک پیج پر ہونا چاہیے اور باہمی تجارت اورتعلقات کومزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنا چاہییکیونکہ دونوں ممالک کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے لہٰذا خطہ کو امن، ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے دونوں ممالک میں مثالی تعلقات ،باہمی تجارت اور عوامی اور حکومتی سطح پر رابطے انتہائی ضروری ہیں۔

متعلقہ عنوان :