سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے تو کشیدگی مزید بڑھے گی، ان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہے، پارٹی کے کسی دوسرے شخص کو وزیراعظم کا عہدہ سونپ دیں، حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے،جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ کاپارٹی اجلاس سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 14 مئی 2016 19:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مئی۔2016ء) ملک کی اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے بعد جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وزیراعظم نواز شریف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے تو کشیدگی مزید بڑھے گی، ان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہے، پارٹی کے کسی دوسرے شخص کو وزیراعظم کا عہدہ سونپ دیں۔

وہ ہفتہ کو یہاں پارٹی اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے مگر وہ اپنی ضد پر ڈٹے ہوئے ہیں اگر کسی اور ملک میں پانامہ پیپرز کا معاملہ ہوتا تو وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے، ہمارے ملک میں ٹی او آرز کا مسئلہ ہی حل نہیں ہو رہا، قوم اکٹھی ہو جائے ورنہ تمام وسائل پر حکمرانوں کا قبضہ رہے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ حکومت کو آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، لوگوں کو فلاح و بہبود کے نام پر لوٹا جا رہا ہے، تمام جماعتوں میں جاگیردارانہ نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے تو کشیدگی مزید بڑھے گی، قومی اسمبلی میں اجنبی لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، وزیراعظم سینیٹ میں جا کر اپنا بیان دیں، صرف ایک شخص کا وزیراعظم کی حیثیت سے بیٹھے رہنا ضروری نہیں، پارلیمنٹ میں ایسے لوگ موجود ہیں جو اجنبی ہیں وہ استعفیٰ دے چکے ہیں ، پارلیمنٹ میں 70اجنبی لوگ بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد صرف نواز شریف نہیں، وزیراعظم کے پاس اسمبلی میں اکثریت ہے وہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں اور اپنی پارٹی کے کسی اور شخص کو وزیراعظم بنا دیں، حکومت اقتدار کو طول دینے کیلئے معاملہ بڑھا رہی ہے، کوئی بھی سیاسی جماعت ملک میں بے رحمانہ احتساب نہیں چاہتی، صرف ہم ملک میں بے رحمانہ احتساب چاہتے ہیں۔