نصیرآباد کی قومی شاہراہ پر لیویز ،پولیس او ر ایکسائز پولیس کی درجنوں چیک پوسٹوں کے باوجود ایرانی پیڑول ڈیزل و دیگر غیر قانونی اشیاء کی سملنگ عروج پر

ہفتہ 14 مئی 2016 17:00

تمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مئی۔2016ء) نصیرآباد کی قومی شاہراہ پر لیویز ،پولیس او ر ایکسائز پولیس کے درجنوں چیک پوسٹوں کے باوجود ایرانی پیڑول ڈیزل و دیگر غیر قانونی اشیاء کی سملنگ عروج پر پہنچ گئی فی آئل ٹینکر کی قیمت 2لاکھ 30ہزار روپے مقرر سملنگروں کے سہولت کار کروڑ پتی بننے لگے سرکار کو ٹیکس دینے والے پیڑول پمپ کے مالکان خسرے میں ڈوبنے لگے ذرائع کے مطابق نیشنل ہائیوے کولپور تا ڈیرہ الله یار سمنلگروں کیلئے بڑی اہمیت اختتار کر گئی لیویز پولیس اور ایکسائز پولیس کے ہونے کیلئے باوجود رات کی تاریکی قومی شاہراہ پر یومیہ 70سے 100 ایرانی پیڑول ڈیزل کے ٹینکرز رکس کرتے گرز رہے ہیں کولپور سے لیکرڈیرہ الله یار کے علاقوں میں لیویز اور پولیس فورس کی مکمل سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے معتبر ذرائع کے مطابق فی آئل ٹینکرز 230000ہزار روپے وصول کیئے جاتے ہیں قومی شاہراہ پر تعنیات آفیسر کروڑپتی بن چکے ہیں جن کو پولیس کے بالا آفیسرز اور سیاسی رہنماؤں کی پشت پناہی حاصل ہے اور اپنی پوسٹنگ کرانے کیلئے سیاسی اثررسوخ کیا جاتا ہے جبکہ ذرائع نے مزید بتایاکہ سملگلروں نے متبادل راستہ ( وہنگ) جھل مگسی کے راستے نصیرآباد کے پولیس تھانے باباکوٹ خان کوٹ پولیس تھانہ کی حدود کو استعمال کرتے ہوئے اوستہ محمد کی حدود میں داخل ہو کر کروڑوں روپے کاایرانی پیڑول ڈیزل سندھ پنجاب میں جا رہے ہیں جس کی وجہ سے حکومت پاکستا ن کے منظور شدہ پیڑول پمپ خسارے سے بند ہونے لگے ہیں جو حکومت کو ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ادا کر رہے ہیں جبکہ منجھو شوری آرڈی چالیس پچاس ربیع کینال ڈیرہ مراد جمالی کے درجنوں پیڑول پمپوں پر ایرانی پیڑول ڈیزل کی فروخت سر عام جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :