پاکستان بار کونسل نے سیاستدانوں کے بعد ججز کے احتساب کا مطالبہ کر دیا

ہفتہ 14 مئی 2016 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 مئی۔2016ء) پاکستان بار کونسل نے سیاستدانوں کے بعد ججز کے احتساب کا بھی مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کا احتساب نہ ہونے سے عوام کا اعتبار ختم ہو رہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان بار کونسل کا اجلاس ہوا جس میں ججز کے احتساب کے حق میں قرارداد پاس کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کا احتساب نہ ہونے سے عوام کا اعتبار ختم ہو رہا ہے اور عدلیہ اپنا وقار کھو رہی ہے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق پانامہ لیکس میں لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس فرخ عرفان کا نام آیا ہے اس لئے ججز اور وکلاء کے احتساب کا عمل بھی تیز ہونا چاہئے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں ججز کے خلاف شکایات عموماً التواء کے باعث غیر موثر ہو جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے چیرمین ایگزیکٹو کمیٹی عبدالفیاض کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے نئی قانون سازی کا کہہ کر معاملہ دوبارہ حکومت کے حوالے کر دیا ہے، وزیراعظم اور اراکین اسمبلی کے خلاف تحقیقات 1985ء سے شروع کی جائیں، وزیر اعظم اور دیگر ارکان اسمبلی واضح کریں کے پیسہ کس ذرائع سے باہر بھجوایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات کرے کیونکہ چیف جسٹس کو آرٹیکل 184 تھری کے تحت معاملہ عدالت میں لانے اور حکم جاری کرنے کااختیار حاصل ہے۔چیرمین ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل نے کہاکہ ازخود نوٹس لے کر وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ سے انکوائری کا آغاز کیا جائے، ازخود نوٹس نہ لیا گیا تو پاکستان بار کونسل سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات میں الیکشن کمیشن اور ویلتھ ٹیکس میں دئیے گئے بیان حلفی کو منسلک کیا جائے، سیاستدانوں کے خلاف انکوائری سپریم کورٹ جب کہ کاروباری افراد سے دیگر حکومتی ادارے نمٹیں۔

متعلقہ عنوان :