ننکانہ ‘متروکہ وقف املاک اور ضلعی انتظامیہ کے تجاوزات کیخلاف آپریشن پر شہریوں کا شدید احتجاج

ہفتہ 14 مئی 2016 15:23

ننکانہ صاحب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 مئی۔2016ء) ننکانہ صاحب میں کارمانوالہ کے علاقے میں متروکہ وقف املاک اور ضلعی انتظامیہ کے تجاوزات کے خلاف آپریشن پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے محکمہ اوقاف کے دفتر، موٹرسائیکلوں سمیت متعدد املاک کو آگ لگا دی، مشتعل مظاہرین نے چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی گاڑی پر پتھراؤ کے 2گارڈ 8 پولیس اہلکاروں سمیت 15افراد کو شدید زخمی کر دیا، پولیس کے لاٹھی چارج سے حالات کشیدہ، مظاہرین کا ٹولیوں کی شکل میں شہر میں گشت کر رہا ہے، صدیق الفاروق نے ہر حال میں تجاوزات ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

ہفتہ کو کارمانوالہ کے علاقے میں ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا، شہریوں نے آپریشن کے خلاف احتجاج کیا اور گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے پولیس اہلکاروں کو بھگا دیا، احتجاجی مظاہرین نے احتجاج کے دوران محکمہ اوقاف کے دفتر کو آگ لگا دی گئی اور ریسکیو اہلکاروں کو آگ بجھانے سے روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس حکام کے مطابق چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کی گاڑی پر پتھراؤ کر کے گاڑی کے شیشے توڑ دیئے اور دو گارڈ سمیت چھ پولیس اہلکاروں کو شدید زخمی کر دیا گیا، قبضہ مافیا کی ہوائی فائرنگ اور پتھراؤ سے ریلوے روڈ اور بازار بند کر دیئے گئے۔

چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق نے کہا کہ مقامی رکن پنجاب اسمبلی ایم پی اے ذوالقرنین ڈوگر مبینہ طور پر قبضہ مافیا گروپ کے سرپرست ہیں، ذوالقرنین ڈوگر پہلے مسلم لیگ(ق) اب (ن) لیگ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ نے 4کنال جگہ پر قبضے کی کوشش میں حملہ کیا گیا اوریہ قبضہ گروپ قبضہ کر کے اس کو فروخت کر دیتا ہے، کسی نے متروکہ وقف املاک کی زمین خالی کرانے پر توجہ نہیں دی اور خالی جگہ کرانے کیلئے لوگوں کو نوٹسز دیئے گئے تھے، قبضہ گروپوں کے خلاف پہلے بھی آپریشن کیا گیا، اب بھی قبضہ گروپوں یک کمر توڑنی ہے، صدیق الفاروق نے کہا کہ معاملہ وہم سیکرٹری پنجاب کے نوٹس میں لا چکا ہوں۔

متعلقہ عنوان :