لاہور کی مقامی عدالت میں ڈاکٹروں پر قتل کا مقدمہ درج کرانے والا مدعی اپنے پہلے بیان سے منحرف ہو گیا۔ مدعی کا کہنا ہے کہ حکومتی ایما پر ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 14 مئی 2016 15:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مئی۔2016ء) لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد یوسف نے کیس کی سماعت کی۔ مدعی افضل منیر نے عدالت میں بیان حلفی جمع کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ میو ہسپتال کے آٹھ ڈاکٹروں کے خلاف اپنے چھ ماہ کے بچے کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔

(جاری ہے)

درخواست سابق سیکرٹری صحت کیپٹن عارف، میو ہسپتال کے سابق پرنسپل اسد اسلم اور ایم ایس زاہد پرویز کی ایما پر تھانہ گوالمنڈی میں دی گئی۔

مدعی نے عدالت کو بتایا کہ اس کی ڈاکٹروں سے صلح ہو چکی ہے۔ عدالت چاہے تو مقدمہ درج کرانے پر حکومتی اور سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لاسکتی ہے۔ عدالت نے جھوٹا مقدمہ درج کرانے والے مدعی کے خلاف پچاس کروڑ روپے ہرجانے کی سماعت بھی اسی بیان حلفی کی روشنی میں تین جون تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کے وکلاء کو طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :