پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے دائریکٹر جنرل جسٹس ریٹائرڈ چوہدری شاہد سعید نے کہا ہے کہ قانونی طور پر پیسہ بیرون ملک منتقل کرنا اور آف شور کمپنیاں بنانا جرم نہیں ،،غیر قانونی طور پر بیرون ملک پیسے کی منتقلی کی روک تھام کے لئے سٹیٹ بینک اور متعلقہ ادارے اپنا کردار ادا کریں۔

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 14 مئی 2016 15:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 مئی۔2016ء) پنجاب جوڈیشل اکیڈمی لاہور میں اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے منعقہ سیمینار میں زیر تربیت ججز سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ چوہدری شاہد سعید نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر عمل درآمد کرائے بغیر ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کو نہیں روکا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ وائٹ کالر کرائم ہے قوانین میں موجود سقم دور کر کے ملکی سرمائے کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

قانون دان حامد خان نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے تو پاکستان اپنے پاوں پر کھڑا ہو سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جن اداروں کے پاس منی لانڈرنگ روکنے کا اختیار ہے انہیں چاہئیے کہ اپنا موثر کردار ادا کریں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف آئی اے کے افسر مقصود نسیم نے کہا کہ مالیاتی ادارے،،پراپرٹی ڈیلر،کاروباری افراد منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں،دنیا بھر میں منی لانڈرنگ ہو رہی ہے اگر بینک اپنے کسٹمر کی شناخت کے عمل کو یقینی بنائے تو اس وبا کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :