بجٹ میں صنعتوں کو مزید ترغیبات دینے پر غور کیا جا رہاہے،ہارون اختر خان
ہفتہ 14 مئی 2016 12:46
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 مئی۔2016ء) وزیر اعظم کے مشیر خصوصی برائے ریونیو ہاورن اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت کے مشکل فیصلوں اور اصلاحات کے سبب اقتصادی صورتحال بہتر ہو رہی ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد برھ رہا ہے۔ آنے والے بجٹ میں صنعتوں کو پہلے سے زیادہ ترغیبات دینے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہاہے۔ ایف بی آر کے ٹارگٹ پر کوئی نظر الثانی نہیں ہو گی، دس لاکھ سے زیادہ افرادٹیکس نیٹ میں آ چکے ہیں ، کاروباری برادری کو ہراساں کئے بغیر قوانین پر عمل درامد کو بہتر بنا دیا گیا ہے جبکہ ٹیکس نا دہندگان کی کاروباری لاگت بڑھ جائے گی۔
وزیر اعظم کے مشیر خصوصی برائے ریونیو ہاورن اختر خان نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کی قیادت میں پاکستان کمپیوٹر ایسوسی ایشن اور آئی ٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔(جاری ہے)
اس موقع پر ایف بی آر کے ممبران رحمت اللہ خان وزیر اورناصر مسرور، پاکستان کمپیوٹر ایسوسی ایشن کے منور اقبال،عبداللہ ملک اور دیگر موجود تھے۔
ہاورن اختر خان نے کہا کہ آئی ٹی کے بغیر ملکی ترقی نا ممکن ہے اسلئے اس اہم شعبہ کو ہر ممکن سہولت دی جائے گی۔ آئی ٹی کی صنعت کے فروغ کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اورٹیکس کے متعلق حقیقی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ لیپ ٹاپس کی دستاویزی درامدمیں کمی اور غیر دستاویزی درامدمیں اضافہ ہو رہا ہے جسے روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔موبائل فون کی طرح کمپیوٹراور لیپ ٹاپ وغیرہ کی درامد پربھی فلیٹ ریٹ عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ سافٹ وئیر کی خریداری پر ادائیگی میں حائل مشکلات کا حل جلد نکال دیا جائے گا۔ قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ آئی ٹی کی صنعت پر مختلف صوبوں میں مختلف ٹیکس نافذ ہیں جبکہ بعض قوانین مبہم ہیں جس سے کاروبار مشکل ہو گیا ہے۔ پاکستان میں تین بزار سے زیادہ آئی ٹی کمپنیاں اور ایک لاکھ سے زیادہ گھر سے کام کرنے والے پروفیشنل ہیں جنکی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے کیونکہ اس کاروبار کیلئے لمبے چوڑے انفراسٹرکچر کی ضرورت نہیں اور یہ کم لاگت میں بے روزگاری کم کرن سکتا ہے۔کال سینٹرز کو ٹیلی کام انڈسٹری کے بجائے آئی ٹی انڈسٹری قرار دینے پر غور کیا جائے۔آئی ٹی کے شعبہ کو توجہ دینے سے برامدات کو آسانی سے تین ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
-
صدرمملکت سے پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز کی ملاقات
-
حکومت کسانوں سے کتنی گندم خریدے گی ابھی اعدادوشمار نہیں بتا سکتا
-
کیا یورپی یونین جاسوسی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟
-
سڈنی چرچ واقعہ، پانچ نوجوان دہشت گردی کے الزام میں گرفتار
-
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس
-
ملک میں ایک بار پھر جان بچانے والی دواؤں کی قلت،مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا
-
وزیر اعلی سندھ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا معاملہ وفاقی وزیر توانائی کے سامنے اٹھا دیا
-
تجوری ہائٹس معاوضہ ادائیگی کیس، سپریم کورٹ کی نظر ثانی کی درخواست پر نمبر درج کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.