پاک افغان بارڈر طورخم کی بندش سے نہ صرٹ کاروباری طبقہ متاثر بلکہ دونوں ممالک کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے،آفتاب شیرپاؤ

جمعہ 13 مئی 2016 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مئی۔2016ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاوٴ نے پاک افغان بارڈر طورخم کی بندش پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بندش سے نہ صرف پاکستان اور افغانستان کی کاروباری طبقہ متاثر ہو گا بلکہ دونوں ممالک کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ نازک صورتحال میں خطہ کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کو ایک پیج پر ہونا چاہیے اور باہمی تجارت اورتعلقات کومزید بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنا چاہیے مگر بدقسمتی سے اگر حالات ایسے ہوں تو دونوں برادر ممالک کے مابین مزید غلط فہیمیاں اور بد اعتمادی جنم لیں گی اورتعلقات میں مزید تناؤ آئے گاجو خطہ کے عوام کی مفاد میں نہیں ۔

انھوں نے کہا کہ طورخم بارڈر کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال پاکستان اور افغانستان میں سے کسی ایک ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور اس سے بد اعتمادی کی فضا میں مزید اضافہ ہو گااور دونوں ممالک کی کاروباری طبقہ اور عوام شدید متاثر ہوں گے۔

(جاری ہے)

آفتاب شیرپاؤ نے پاک افغان بہترین تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں قریبی اور برادرانہ تعلقات وقت کی ضرورت ہے اور خطہ اور سرحد کے آر پارآباد پختونوں کے بہترین مفاد میں ہیں کیونکہ دونوں ممالک کا امن ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہواہے اور جب تک کسی ایک ملک میں امن نہیں ہوگا دوسرا متاثر ہوتا رہے گا لہٰذا خطہ کو امن، ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے دونوں ممالک میں مثالی تعلقات ،باہمی تجارت اور عوامی اور حکومتی سطح پر رابطے انتہائی ضروری ہیں۔

متعلقہ عنوان :