پاک کوریا تعلقات دن بدن بڑھ رہے ہیں، براہ راست پروازوں سے فاصلے کم ہو گئے،باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے کوریا کے سبکدوش ہونیوالے سفیر ڈاکٹر سانگ کی خدمات قابل تحسین ہیں ،1982ء کے بعد پاکستان میں کوریا کی ہزاروں کمپنیاں قائم ہوئیں

مسلم لیگ(ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین کا کو ریا کے سبکدوش ہونے والے سفیر کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ سے خطاب

جمعہ 13 مئی 2016 20:33

اسلام آباد/لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پاک کوریا تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے اس سلسلہ میں سبکدوش ہونیوالے کوریا کے سفیرڈاکٹر سانگ جونگ ہوان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے قابل قدر دوست کا تاریخی اقدام سیول سے پاکستان کیلئے براہ راست پروازوں کا آغاز ہے جس سے دونوں ملک یقینی طور پر مزید قریب آئیں گے۔

وہ گزشتہ شب اپنی رہائش گاہ پر ڈاکٹر سانگ جونگ ہوان کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے۔ عشائیہ میں چودھری وجاہت حسین، سینیٹر مشاہد حسین سید، طارق بشیر چیمہ ایم این اے، فرانس، جرمنی، بھارت، سپین، ایران، فلسطین، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے سفارتکاروں کے علاوہ امتیاز رانجھا اور دیگر رہنماء بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ 1982ء میں جب میں کوریا کا قونصل جنرل مقرر ہوا تو میں نے دونوں ملکوں کے تعلقات میں اضافہ پر بھرپور توجہ دی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ اس وقت کوریا کی صرف ایک کمپنی تھی جس نے کراچی پاکستان میں پکچر ٹیوب پراجیکٹ کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی جبکہ اب پاکستان میں کوریا کی ہزاروں کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے نمایاں کوششوں پر 1993ء میں کوریا کی جانب سے مجھے اعلیٰ ترین سفارتی اعزاز سے نوازا گیا جو میرے لیے ایک بڑا اعزاز ہے اور اس کیلئے میں کوریا کا شکرگزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سانگ نے پاکستان میں اپنے مختصر قیام کے دوران اپنی شاندار خدمات کے باعث پاکستانی عوام کے دل میں گہرے نقوش چھوڑے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف ایک تجربہ کار سفارتکار ہیں بلکہ انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعے دونوں ملکوں کے تعلقات میں اضافہ کیلئے بھی کوششیں کیں جس پر پاکستانی میڈیا نے انہیں ممتاز سفارتکار کے خطاب سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے ساتھی سندھ کا کرشمہ Miracle of Indus)) کے عنوان سے آرٹیکل سے بہت متاثر ہوئے جس میں انہوں نے کوریا کا پاکستان سے موازنہ کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے مہمانوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ آج ڈاکٹر سانگ کو رخصت کرتے ہوئے ہمارے دل بوجھل ہیں۔

متعلقہ عنوان :