ماڈل پولیس اسٹیشنوں کا قیام صرف عمارتوں کی نہیں ، پولیس کی سوچ ، رویئے اور ترجیحات کی تبدیلی کا اصل نام ہے،آئی جی پی

جمعہ 13 مئی 2016 18:34

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مئی۔2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر دُرانی نے آج پولیس سکول آف پبلک ڈس آرڈر اینڈ رائیوٹ منیجمنٹ مردان کی توسیع اور نئے لیکچر ہال کا افتتاح کیا۔ ایڈیشنل آئی جی پی ھیڈ کوارٹرز میاں محمد آصف ، ریجنل پولیس آفیسر محمد طاہر خان ، ڈی پی اُو مردان فیصل شہزاد دیگر اعلیٰ پولیس حکام ، مختلف یونیورسٹیوں کے نمائیندوں اور معاشرے کے معزز ارکان نے اس موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے پولیس سکول آف پبلک ڈس آرڈر اینڈ رائیوٹ منیجمنٹ کی کامیابی سے تکمیل اور چلانے پر ایڈیشنل آئی جی پی ھیڈ کوارٹرز میاں محمد آصف ، سابق ڈی آئی جی مردان سعید وزیر اور ڈی پی اُو فیصل شہزاد کی کاوشوں کو سراہا۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے کہا کہ ہجوم کو قابو کرنا اور ڈس آرڈر منیجمنٹ ایک خصوصی (سپیشلائزڈ ) فیلڈ ہے اور سکول کے قیام کا بنیادی مقصد پولیس اہلکاروں کو خصوصی تربیت سے آراستہ کرناہے کہ وہ تشدد کے بغیر مشتعل ہجوم کو قابو کر سکیں۔

سکول کے ٹریننگ سلیبس میں ہجوم کی کی نفسیات ، گفت وشنید کے زریعے مسئلے کا حل نکالنے کی مہارت ، دباو اور پریشر پر قابو پانے ، ہجوم سے پُرامن طریقے سے نمٹنے ، مشتعل عوام کو قابو کرنے کے طریقے اور تربیتی مشقیں شامل ہیں ۔ اور یہ مشکل حالات سے بچنے میں بڑی ممد و معاون ثابت ہونگے ۔اوران سے عوام اور پولیس کے مابین اعتماد کا فقدان دور ہوکر پولیس کا امیج بہتربننے میں مدد ملے گا۔

بعد ازاں آئی جی پی نے ضلع صوابی کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے ماڈل پولیس اسٹیشن صوابی کا افتتاح کیا۔ غیر سرکاری تنظیم اعتبار کے پراجیکٹ کوارڈینیٹر نے ماڈل پولیس اسٹیشن صوابی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ ماڈل پولیس اسٹیشن اعتبار اور یونائیٹڈ نیشن ڈیولپمنٹ پروگرام کی مشترکہ کاوشوں سے تعمیر کیا گیا ہے۔ جن میں نئی رپورٹنگ روم ، جدید انٹاروگیشن رومز، کانفرنس روم، سینڈیکیٹ رومز، ایس ایچ اُو آفس ، لاک آپ ، تفتیشی آفسروں کے دفاتر اور وائرلیس رومزوغیرہ شامل ہیں۔

اس موقع پر علاقے کے معززین پر مشتمل منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ ماڈل پولیس اسٹیشن کا قیام صرف عمارتوں کی نہیں بلکہ پولیس کی سوچ ، روئیے اور ترجیحات کی تبدیلی کا نام ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ ماڈل پولیس اسٹیشنوں کے قیام کا مقصد عام آدمی کی عزت نفس بحال کرکے انہیں تھانوں میں اپنے مسائل و مشکلات حل کرنے کا بہتر ماحول فراہم کرناہے۔

آئی جی پی نے کہا کہ پرانے تھانے عقوبت خانے بن چکے تھے۔ صوبے کے 270تھانوں میں 147تھانے انتہائی مخدوش حالت میں ہیں۔ ان تھانوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے ماڈل پولیس اسٹیشنوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ اس صوبے کے محسوس حالات کو دیکھتے ہوئے تنازعات کے حل کے لیے کونسلیں قائم کی گئیں جنکے ذریعے عام آدمی کو فوری اورسستی انصاف کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ صرف ضلع صوابی میں تنازعات کے حل کے لیے پانچ کونسلیں قائم کی گئیں جن میں ایک سال کے دوران 84فیصد کیسز کا پُر امن طور پر تصفیہ کیا گیا۔آئی جی پی نے کہا کہ عام آدمی کو بلا استثنیٰ انصاف کی فراہمی ہر قیمت پر یقینی بنائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :