عمران فاروق قتل کا واقعہ اسلام آباد کی حدود میں نہیں ہوا ، یہاں کی عدالتیں اس کیس کو نہیں چلا سکتیں

عمران فاروق کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم معظم علی کے وکیل منصور آفریدی کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 12 مئی 2016 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مئی۔2016ء) ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم معظم علی کے وکیل منصور آفریدی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی حدود میں واقعہ نہیں ہوا اس لئے یہاں کی عدالتیں اس کیس کو نہیں چلا سکتیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واقعہ جب ہو ا تب ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی تھانے کا وجود نہ تھا مقدمہ کا تفتیشی افسر شہزاد وقوعہ کے وقت متعلقہ تھانے میں تعینات نہ تھے انہوں نے کہا کہ مقتول عمران فاروق 25 مقدمات میں اشتہاری تھے جن پر حکومت سندھ نے 70 لاکھ روپے کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قتل میں کوئی بھی ایسا ہتھیار استعمال نہیں ہوا جو دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہو عدالت اس بات کا تعین کرے کہ کیا ٹرائل اس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے کہ نہیں ؟ ۔