9سال گذرنے کے باوجود سانحہ 12مئی کے ملزمان آج بھی دندناتے پھررہے ہیں،بیرسٹر صلاح الدین

واقعہ کی شفاف تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے،وائس چیئرمین سندھ بار کونسل کی پریس کانفرنس

جمعرات 12 مئی 2016 20:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء) سندھ بار کونسل کے وائس چیئرمین بیرسٹر صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ 9سال گذرنے کے باوجود سانحہ 12مئی کے ملزمان آج بھی دندناتے پھررہے ہیں ۔واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے ۔12مئی 2007کو مکا لہرا کر اپنی طاقت کا اظہار کرنے والے آمر مشرف کا احتساب ضروری ہے ۔

اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو احتجاج کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نعیم قریشی ایڈوکیٹ ،ایڈوکیٹ وہاب بلوچ اور دیگر وکلاء رہنما بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ 12مئی 2007کو ہم اس لیے یاد رکھتے ہیں کہ کیونکہ اس دن دہشت گردوں نے پورے شہر کو مفلوج کردیا تھا اور ریاست کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی تھی ۔

(جاری ہے)

12مئی 2007کو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے استقبال کو دہشت گردوں کے ذریعہ روکا گیا ۔ججوں ،وکلاء اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 57نہتے شہریوں کو دن دیہاڑے موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے آمر حکمران نے مکا لہرا کر کہا تھا کہ یہ میری طاقت ہے ۔9سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود سانحہ 12کے ذمہ دار آج بھی دندناتے پھررہے ہیں ۔

قانون نافذ کرنے والے اداے آج بڑی بڑی مچھلیوں پر تو ہاتھ ڈال رہے ہیں لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 57معصوم شہریوں کے قاتلوں پر کوئی ہاتھ ڈالنے کو تیار نہیں ہے ۔جواب دیا جائے کہ اس سانحہ میں کون کون سی سیاسی جماعتوں کے کارکن شامل تھے ۔اس وقت کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذمہ داروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پوچھا جائے کہ انہوں نے شہر میں جاری خونریزی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیوں نہیں اٹھائے ۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لیے کیس کو ری اوپن کیا جائے اور سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے جس میں قانون نافذ کرنے والے اور حساس اداروں کو افسران شامل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری اور میڈیا کی قربانیوں سے ملک میں جمہوریت بحال ہوئی ہے ۔ہم سانحہ طاہر پلازہ کے شہدا کو بھی نہیں بھولے ہیں ۔

ان کے قاتلوں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر کے وکلاء نے یوم سیاہ منایا ہے ۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو جنرل باڈی سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل تشکیل دیں گے ۔ہمارے پاس مختلف آپشنز موجود ہیں ۔مطالبات کی منظوری کے لیے آئین کے آرٹیکل 184کے تحت سپریم کورٹ بھی جاسکتے ہیں جبکہ ہڑتالوں اور احتجاج کا آپشن بھی کھلا ہے ۔

متعلقہ عنوان :