حکومت بجٹ سازی میں نجی شعبہ کی سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بعد قابل عمل سفارشات کو بجٹ میں شامل کرے‘ میاں رحمان عزیز

جمعرات 12 مئی 2016 19:21

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء) حکومت بجٹ سازی میں نجی شعبہ کی سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرنے کے بعد قابل عمل سفارشات کو بجٹ میں شامل کریں تاکہ اقتصادی ترقی کے عمل کو تیز کیا جاسکے کیونکہ نجی شعبہ کی ہرممکن حوصلہ افزائی کے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا ۔ ان خیالات کا اظہارفیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین میاں رحمان عزیز نے جھنگ چیمبرآف کامرس اینڈ اینڈسٹری کے صدر عمر رامے کی قیادت میں 16رکنی وفدکے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کے دورہ کے موقع پر کیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ ایف پی سی سی آئی نے سیلز ٹیکس،انکم ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کے نظام کیلئے قابل عمل سفارشات پیش کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

اسکے علاوہ نئی صنعتوں کے قیام کیلئے مراعات کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے تاکہ بے روزگاری کم ہو اور حکومت کی آمدنی بڑھ سکے۔ ایف پی سی سی آئی نے سال رواں کا ریونیو ہدف حاصل کرنے میں ایف بی آر سے ہرممکن تعاون کایقین بھی دلایا ہے۔

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر افتخار علی ملک نے کہاکہ بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کو در پیش تمام مسائل کے حل کرنے کیلئے پر عزم ہے،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایف پی سی سی آئی ، تمام چیمبرز اور ٹریڈ باڈیز کی بجٹ تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ قابل عمل تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔ جھنگ چیمبر کے صدر عمر رامے نے ایف پی سی سی آئی کے بزنس کمیونٹی کے لئے قابل قدر کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈریشن چیمبرز بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کروانے اور بجٹ سازی میں ٹریڈ باڈیز کی سفارشات کو شامل کروانے کیلئے بھر پور کوشش کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :