حکومت کو ملکی انڈسٹری و تاجر برادری کی بحالی کیلئے بہت سی اصلاحات کرنا ہونگی ‘میاں سلیم

جان بچانے والی ادویات اورکھانے پینے کی اشیاء کو بھی ٹیکس فری کیاجائے، چیک کیش کروانے پر مخفی چارجز 0.4فیصد ختم کئے جائیں

جمعرات 12 مئی 2016 19:19

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 مئی۔2016ء) انجمن تاجران لاہور کے صدر طارق فیروزاورجوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے آنے والے بجٹ 2016-17 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ملکی انڈسٹری و تاجر برادری کی بحالی کیلئے بہت سی اصلاحات کرنا ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کا ریٹ سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے ۔انکم ٹیکس سیلف اسیسمنٹ سیکم کی رقم 5کروڑ کی جائے،چھوٹے تاجروں کیلئے بغیر سود قرضے دیئے جائیں ۔

پاور انرجی کے کینسر کو ختم کرنے کیلئے فوری طور پر کالا باغ ڈیم سمیت کول پاور انجرجی ، ونڈ پاور، ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کیلئے رقم رکھی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 62کلو میٹر پر محیط گلیشئرکے پانی اور برساتی و سیلابی پانی کو محفوظ کرنے کیلئے نئے ڈیمز بنائے جائیں ،تھرمل پاور کی بجائے کوئلے ، سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے پاور پلانٹ لگائے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جان بچانے والی ادویات کو ٹیکس فری کیاجائے، کھانے پینے کی اشیاء کو بھی ٹیکس فری کیاجائے۔ چیک کیش کروانے پر مخفی چارجز 0.4فیصد ختم کئے جائیں ۔بجلی کے بلوں پر سے T.V فیس ، جہلم نیلم سرچارج ، جی ایس ٹی محصول ، بجلی ٹیکس فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کو ختم کیا جائے ،اور صرف انکم ٹیکس وصول کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ریونیو اکٹھا کرنے کیلئے حکومت فوری طور پر 35لاکھ نان ٹیکس گزارجن کے کوائف ایف بی آر کے پاس پچھلے ایک سال سے پڑے ہوئے ہیں ان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ان تمام اصلاحات سے انڈسٹری و تاجر برادری کے کاربار میں بہتری اائے گی ، عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ کم ہوگا،مہنگائی کنٹرول ہوگی اور ٹیکس چوری میں کمی ہوگی اور ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :