متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کیلئے تیارسوال نامہ سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کر دیا

اپوزیشن سات سوالوں کے جواب چاہتی ہے ، وزیر اعظم کے پاس کوئی راہ فرار نہیں ، وہ (کل) پارلیمنٹ آکر سوالوں کے تفصیلی جواب دیں ، حکومت سوالوں کے جواب دینے میں سنجیدہ نہیں ، کچھ لیگی رہنماؤں نے ناشائستہ ز بان استعمال کی، حکومت نے تسلی بخش جوابات نہ دیئے تو احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں شاہ محمود قریشی شیخ رشید اور طارق بشیر چیمہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 مئی 2016 19:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مئی۔2016ء) متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم نواز شریف کے لئے سوال باضابطہ طور پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پیش کرتے ہوئے واضح کیا ہے اپوزیشن سات سوالوں کے جواب چاہتی ہے ، وزیر اعظم کے پاس کوئی راہ فرار نہیں ، وزیر اعظم (کل) جمعہ کو پارلیمنٹ میں سوالوں کے تفصیلی جواب دیں ، حکومت سوالوں کے جواب دینے میں سنجیدہ نہیں ، کچھ لیگی رہنماؤں نے گالی گلوچ کی زبان استعمال کی اور سوالوں کا جواب ایک ایک لائن میں دے کر جان چھڑانے کی کوشش کی ، حکومت نے اگر سوالوں کے تسلی بخش جواب نہ دیئے تو مجبوراً احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤ س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن ، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور مسلم لیگ ( ق ) کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر شفاف احتساب چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کے سات سوال اسپیکر کو باضابطہ طور پر پیش کر دیئے ہیں ۔

ہم کوئی سرپرائز نہیں دینا چاہتے تھے ہم تو صرف اپنے سوالوں کے جواب چاہتے تھے ۔ تاہم کچھ حکومتی رہنماؤں نے عندیہ دینے کی کوشش کی ہے کہ ان سوالوں کی کوئی اہمیت نہیں اور نہ جواب دینے کی ضرورت ہے ۔ ان 4 افراد نے گالی گلوچ کی اور کوئی سنجیدہ بات کہنے کی ضرورت محسوس نہیں کی ۔ ان رہنماؤں نے سوالوں کا جواب ایک ایک لائن میں دیا اور تین سوالوں کا جواب تو یہ دیا کہ ان کا جواب متعلقہ محکموں کے پاس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ان سات سوالوں کا تفصیلی جواب چاہیے ۔ امید ہے کہ وزیر اعظم (کل) جمعہ کو ایوان میں آکر ان سوالوں کے جواب دیں گے ۔ ایوان میں ان سوالات کے ضمنی سوالات بھی پوچھے جائیں گے ۔ سوال پوچھنا ہمارا حق ہے اگر ہمارے کسی سوال کا تسلی بخش جواب نہ ملا تو اپوزیشن کے سوال بڑھتے جائیں گے اور وزیر اعظم کے پاس کوئی راہ فرار نہیں ۔

انہیں سوالوں کے جواب دینا ہوں گے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ جوڈیشل کمیشن میں بھی جانا چاہیے حکومت نے ٹرمز آف ریفرمز کی تیاری کے لئے ٹیم قائم کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم ابھی تک ٹیم کا اعلان نہیں ہوا ۔ جوڈیشل کمیشن میں اپوزیشن کے سوال سات نہیں 700 ہوں گے ۔ امید ہے وزیر اعظم ایوان میں رہیں گے ان کے تین بچوں کے نام پانامہ لیکس میں ہیں ۔

کمپنیوں پر کمپنیاں نکل رہی ہیں ۔ وزیر داخلہ اربوں کے اپارٹمنس کا بیان دیتے ہیں ۔ وزیر اعظم کو صفائی پیش کرنا ہوگی اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے سات سوالوں پر حکومت لاجواب ہے اور ہمارے سوالات کے جواب سے کترا رہی ہے ۔ حکومت میں اتنا حوصلہ نہیں کہ پارلیمان کو جواب دیں جمہوریت میں وزیر اعظم کو جواب دہ ہونا پڑتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ماحول کو سازگار رکھنا چاہتی ہے ۔ حکومت بھی رکھے ، وزیر اعظم سے درخواست ہے کہ سولوں کے جواب دیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر اعظم رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں ۔ نیب کا ڈرائیور وزیر اعظم سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے ۔ وزیر اعظم اگر ٹیکس دیتے ہیں تو گوشوارے ایوان میں پیش کیے جائیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔