مولانا مطیع الرحمن نظامی کی پھانسی غیرانسانی اور غیر قانونی ہے: چودھری شجاعت حسین

شہید نے کئی بار عوامی لیگ کو ہرایا، 1971ء میں محب وطن شہری کا کردار ادا کیا، حکومت پاکستان نے بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے،سربراہ ق لیگ

جمعرات 12 مئی 2016 18:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 مئی۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دئیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسینہ واجد حکومت کا یہ اقدام غیرانسانی ہی نہیں غیر قانونی بھی ہے، مولانا مطیع الرحمن نظامی بنگلہ دیش کے پرانے اور تجربہ کار پارلیمنٹرین تھے، وہ متعدد مرتبہ عوامی لیگ کے مقابلہ میں بھاری اکثریت سے جیتے اور بنگلہ دیش کے وفاقی وزیر بھی رہ چکے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر 1971ء میں مولانا مطیع الرحمن نظامی نے عوامی لیگ اور مکتی باہنی کا ساتھ نہیں دیا تھا تو یہ کوئی جرم نہیں تھا، مشرقی پاکستان پر اس وقت پاکستان کی قانونی عملداری قائم تھی اور پوری دنیا اس کو تسلیم کرتی تھی۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ایک محب الوطن شہری کی حیثیت سے مولانا مطیع الرحمن نظامی کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ پاکستان کو بچانے کیلئے شروع کیے گئے فوجی آپریشن کی حمایت کریں اور اس کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے مطیع الرحمن کیس میں بڑی بے حسی کا ثبوت دیا اور ان کی پھانسی رکوانے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :