مقبوضہ کشمیر : بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کو سیمینار کے انعقاد سے روک دیا

حریت رہنماؤں پر تشدد، متعدد گرفتار

جمعرات 12 مئی 2016 16:21

سرینگر ۔ 12 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 مئی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کو جمعرات کے روز سرینگر میں ایک سیمینار کے انعقاد سے روک دیااور سیمینار میں شرکت کیلئے آنے والے حریت رہنماؤں کو تشدد کانشانہ بنانے کے علاوہ متعدد کو گرفتار بھی کر لیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ” موجودہ صورتحال اور ہماری ذمہ داریاں“ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد دن گیارہ بجے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں حریت کے دفترمیں ہونا تھا۔

بھارتی پولیس نے صبح سویرے دفتر کا گھیراؤ کر کے کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ پولیس نے اس موقع پر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جبکہ پیر سیف اللہ، محمد یوسف مجاہد ، غلام محمد خان سوپوری ، محمد عبداللہ طاری سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس کے اقدام کے خلاف حریت رہنماؤں اور کارکنوں نے حریت دفتر کے باہر زبردست احتجاجی دھرنا دیا۔

حریت رہنما نعیم احمد خان ، غلام نبی سمجھی اور دیگر نے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو قطعی طور پر سلب کررکھا ہے اور آزادی پسند تنظیموں کو پر امن سیاسی سرگرمیوں کی بھی اجازت حاصل نہیں۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد کو طاقت کے بل پر روکنے کی بھارتی پولیس کی کارروائی کی شدید مذمت کی۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سیمینار کے انعقاد کو روکنے اور پارٹی رہنما محمد عبداللہ اور دیگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے غیر جمہوری اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ کٹھ پتلی انتظامیہ حریت قیادت کا سیاسی طریقے سے مقابلہ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔