خواجہ سعد رفیق نے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی پر متعلقہ ڈویژن کے ڈی این اور ای این کی تبدیلی کا حکم دیدیا

جمعرات 12 مئی 2016 15:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی پر متعلقہ ڈویڑن کے ڈی این اور ای این کی تبدیلی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس ریلوے کو ساڑھے چار ارب روپے کا خسارہ ہو گا کیونکہ مالی مسائل کے باعث خسارے میں کمی کا ہدف پورا کرنے میں مشکلات ہیں‘ مارکیٹ میں سکریپ کی قیمت میں 10 سے 15 روپے کی کمی آئی ہے اس لئے اگر ابھی سکریپ فروخت کی گئی تو 55 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔

وہ جمعرات کے روز قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر قائمہ کمیٹی کے ممبران اور محکمہ ریلوے کے افسران بھی موجود تھے ذرائع کے مطابق وزارت ریلوے کے حکام نے کمیٹی کو گھوسٹ ملازمین کی رپورٹ بھی پیش کی جس میں بلوچستان کے علاقے دالبندین میں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف کیا گیا ہے تاہم قائمہ کمیٹی نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھوسٹ ملازمین سے متعلق تحقیقات حقائق کے برعکس ہیں اس لئے رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ ڈویڑن کے ڈی این اور ای این کی تبدیلی کا حکم بھی دیدیا ہے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کے پاس ایک ارب سے زائد مالیت کا سکریپ ہے تاہم مارکیٹ میں سکریپ کی قیمت میں 10 سے 15 روپے کی کمی آئی ہے اس لئے اگر ابھی سکریپ فروخت کی گئی تو 55 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں برس ریلوے کو ساڑھے چار ارب روپے کا نقصان ہو گا کیونکہ مالی مسائل کے باعث خسارے میں کمی کا ہدف پورا کرنے میں مشکلات ہیں۔

متعلقہ عنوان :