جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ اسلام آباد کے آبپارہ چو ک میں ادا کی گئی، قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزدہ طارق اللہ ،صاحبزادہ یعقوب خان ،ممبر قومی اسمبلی شیر اکبر خان سمیت بڑی تعداد میں شہر یوں اور جماعت اسلامی کے کار کنان کیشر کت

بدھ 11 مئی 2016 22:48

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مئی۔2016ء) جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ اسلام آباد کے آبپارہ چو ک میں ادا کی گئی۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے نماز جنازہ کی امامت کی جبکہ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزدہ طارق اللہ ،ممبر قومی اسمبلی صا حبزادہ یعقوب خان ،ممبر قومی اسمبلی شیر اکبر خان،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فارو ق خان ،ملی یکجہتی کو نسل پاکستان کے نائب صدر آصف لقمان قاضی ، آل پاکستان تا جر اتحاد کے صدر محمد کاشف چو ہدری سمیت بڑی تعداد میں شہر یوں اور جماعت اسلامی کے کار کنان نے شر کت کی۔

نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے میاں محمد اسلم نے کہا مطیع الرحمن نظامی اور دیگر سیاسی رہنماوٴں کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے متحدہ پاکستان کی حمایت کے لیے آواز اٹھائی تھی اور انھیں پا کستان سے محبت کی سزاء دی جا رہی ہے، جن عدالتی فیصلوں کی بنیاد پر مطیع الرحمن نظامی اور دیگر 21 افراد کو سزائیں اور 4 افراد کو پھانسی دی گئی ہے، ان فیصلوں میں سینکڑوں بار پاکستان کا نام استعمال کرکے بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا بنگلہ دیش میں جاری یہ انتقامی کارروائیاں 9 اپریل 1974ء میں ہونے والے پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارتکے سہ فریقی معاہدہ کی واضح اور سنگین خلاف ورزی ہیں، ہم حکو مت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اس ظلم کے خلاف اقوام متحدہ اور او آئی سی میں جا ئے ، اگر بنگلا دیش میں ظلم کو نہ رو کا گیا تو کل وہ ہمارے جر نیلوں کو بھی بنگلہ دیش کے حو الے کر نے کا مطالبہ کر ے گا۔

میاں محمد اسلم نے کہابنگلہ دیش کے عوام نے بھاری تعداد میں ووٹ دے کر مطیع الرحمن نظامی سمیت کئی قائدین کو پارلیمنٹ کا رکن منتخب کرکے ان کو نہ صرف محب وطن قرار دیا ہے بلکہ یہ ان پر بھرپور عوامی اعتماد کا مظہر بھی ہے۔اس مو قع پر خطاب کر تے ہو ئے صا حبزادہ طارق اللہ نے کہا حکومت پاکستان بنگلہ دیش میں نام نہاد ٹریبونل کے ذریعے سیاسی مخالفین کو پھانسی دینے، 45 سال پرانے زخموں پر نمک پاشی کرنے اور حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ ، انصاف اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور دوست و برادر اسلامی ممالک کے تعاون سے رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

انھوں نے کہا ہم نے آج اس ظلم کے خلاف قومی اسمبلی کے فلو ر پر بھی بات کی ہے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، اور دیگر حکومتی وزراء اور زعماء سے بھی ملاقات کی اور اس حوالے سے اپنی تشویش سے انہیں آگاہ کیا ہے۔