جمہوری پنڈتوں نے جس طرح سے جمہوریت کے نام پر پاکستان کو نقصان پہنچایا اس کا تصور نہیں کیا جاسکتا ، عبدالکریم نوشیروانی

آج جمہوریت ون وے پر جارہی ہے ،حقیقی جمہوریت اور ملک کو بچانا، دہشت گردی اور لوٹ مار ختم کرنا ہے تو چیک اینڈ بیلنس کیلئے صدر مملکت فوجی جنرل اور وزیراعظم سویلین ہونا چاہیے،رہنماء مسلم لیگ کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 11 مئی 2016 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مئی۔2016ء) مسلم لیگ (ق)بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ جمہوری پنڈتوں نے جس طرح سے جمہوریت کے نام پر پاکستان کو نقصان پہنچایا اس کا تصور نہیں کیا جاسکتا آج جمہوریت ون وے پر جارہی ہے حقیقی جمہوریت اور ملک کو بچانا ہے،دہشت گردی اور لوٹ مار ختم کرنا ہے تو پھر چیک اینڈ بیلنس کیلئے صدر مملکت فوجی جنرل اور وزیراعظم سویلین ہونا چاہیے یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان جیسے غریب اور پسماندہ صوبے میں بھی آج40 ارب روپے کی خوردبرد کی باتیں گردش کررہی ہیں اگر ملک میں مارشل لاء ہوتا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ سیاستدان اور بیورو کریٹس کرپشن کرتے آج بلوچستان میں امن ہے تو اس کا سہرا بھی پاک فوج اور ایف سی کے سر ہے سیاستدانوں نے تو صرف توجہ کرپشن کی طرف مبذول رکھی جس کی آج حقیقت ساری دُنیا پر عیاں ہوچکی ہے انہوں نے مزید کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ نیب کو مکمل اختیار دیا جائے کہ وہ کرپٹ عناصر کے خلاف بلا تفریق ایکشن لے۔

(جاری ہے)

نیب سے سیاسی ہاتھ کو نکالا جائے کیونکہ یہ سیاسی ہاتھ وائٹ کالر کی شکل میں نیب پر مسلط ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ جمہوریت کے معنی خود بھی جیو اور دوسروں کو بھی جینے دو لیکن ہمارے ہاں جمہوریت کے پنڈتوں نے ون وے ٹریفک چلائی ان سیاسی پنڈتوں اور ارباب اقتدار نے جمہوریت کی آڑ میں غریب سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ملک میں بے روزگاری اور غربت و افلاس عروج پر ہے ملک ان سیاسی پنڈتوں کے کالے کرتوتوں کی وجہ سے آج اربوں ڈالر کا عالمی بینک کا مقروض ہے بینکوں سے قرضے لے کر ان سیاستدانوں نے معاف کرائے اسی پیسے سے کارخانے بنائے اور اس دولت کو بیرون ملک لے جایا گیا ہمیں ایسی جمہوریت نہیں چاہیے جس میں صرف اپنے ہی جینے کو تقویت دی جائے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے میری یہ تجویز ہے کہ صدر پاکستان فوجی جنرل اور وزیراعظم سویلین ہوتاکہ چیک اینڈ بیلنس رہے کیونکہ صدر اور وزیراعظم کا ایک ہی پارٹی سے ہونے سے حالات بہتر نہیں ہوسکتے اگر یہ صورتحال رہی تو پھر پاکستان کا اﷲ ہی خیر کرے۔