اسلام آباد ہائیکورٹ نے جناح انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ کا دفتر خالی کرانے کے نوٹس کے خلاف سینیٹر شیری رحمن کی درخواست پر چیئرمین سمیت سی ڈی اے سے دیگر حکام سے 13 مئی تک جواب طلب کر لیا

بدھ 11 مئی 2016 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر ایف سکس میں واقع جناح انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ کا دفتر خالی کرانے کے نوٹس کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن کی درخواست پر چیئرمین سی ڈی اے سمیت دیگر حکام سے 13 مئی تک جواب طلب کر لیا ۔ شیری رحمان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی کہ جناح انسٹی ٹیوٹ ٹرسٹ کے نام سے تھنک ٹینک کا قیام 11 اگست 2010ء کو عمل میں لایا گیا جوغیر منافع بخش ادارہ ہے اور کسی قسم کے کاروبار یا تجارتی سرگرمی میں ملوث نہیں۔

سی ڈی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایف سکس کا دفتر خالی کرانے کا نوٹس دیا ہے۔ ادارہ سیکورٹی اور دفاعی امور پر سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد کراتا ہے۔

(جاری ہے)

متعلقہ پروگرامز میں ڈپلومیٹس، سرکاری حکام اور سیاستدان شرکت کرتے ہیں۔ ادارے کے بورڈ آف ایڈوائزرز میں غیر ملکیوں اور پاک فوج سمیت تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

کمرشل ایریا میں دفتر منتقل کرنے سے ان افراد کو سیکورٹی خدشات ہو سکتے ہیں لہٰذا تجارتی مقاصد کے لئے استعمال نہ ہونے کے باعث عمارت کو خالی کرانے کے بجائے استعمال کی اجازت دی جائے اور سی ڈی اے کو عمارت خالی کرانے کے لئے ہراساں کرنے سے روکا جائے یا کم از کم علاقہ میں تعلیمی اداروں کی طرح درخواست گزار کو بھی عمارت خالی کرنے کے لئے مناسب وقت دیا جائے۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے مذکورہ درخواست پر چیئرمین سمیت سی ڈی اے کے دیگر حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی۔