وزیرِداخلہ نے بنگلہ دیشی حکومت کے سیاسی مخالفین سے روا سلوک کا مسئلہ وزیرِاعظم کے سامنے اٹھا دیا

جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے کیا جانے والا سلوک غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے،آج سے 45 سال پہلے ان لوگوں نے پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان سے وفا داری نبھائی ،چوہدری نثا ر کی گفتگو وزیرِاعظم کی وزیرِداخلہ کے موقف کی تائید ،وزارتِ داخلہ ، وزارتِ خارجہ اورپرائم منسٹر سیکریٹریٹ کی باہمی مشاورت سے اس سلسلے میں واضح پالیسی مرتب کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ، ترجمان وزارت داخلہ

بدھ 11 مئی 2016 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء) وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے اپنے سیاسی مخالفین بالخصوص جماعت اسلامی کے اکابرین سے روا رکھے جانے والے رویے کا مسئلہ وزیرِاعظم نواز شریف سے اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے کیا جانے والا سلوک غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بنگلہ دیش جماعت اسلامی کی جن شخصیات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انکا واحد قصور پاکستان سے وفا داری نبھانا تھا۔

بدھ کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت کی جانب سے جماعتِ اسلامی کی جن شخصیات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انکا واحد قصور یہ ہے کہ انہوں نے آج سے پنتالیس سال پہلے پاکستانی ہونے کے ناطے پاکستان سے وفا داری نبھائی۔

(جاری ہے)

وزیرِداخلہ نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا اس معاملے پر خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس غیر انسانی پالیسی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ وزیرِداخلہ کے اس موقف کی تائید کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے وزارتِ داخلہ ، وزارتِ خارجہ اورپرائم منسٹر سیکریٹریٹ کی باہمی مشاورت سے اس سلسلے میں واضح پالیسی مرتب کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں ۔ بعد ازاں وزیرِداخلہ نے اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کے مشترکہ اجلاس کی صدرات کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید بھی موجود تھے۔