جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مسجد شہداء مال روڈ لاہورسمیت مختلف شہروں میں مولانا مطیع الرحمن کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی

جماعۃالدعوۃ پاکستان کی اپیل پرکل ملک بھر کی مساجد میں علماء کرام مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دینے کے حوالہ سے خطبات دینگے

بدھ 11 مئی 2016 21:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء ) جماعۃالدعوۃ پاکستان کی اپیل پرکل جمعہ کوملک بھر کی مساجد میں علماء کرام جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دیے جانے کے حوالہ سے خطبات جمعہ دیں گے اور غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ گذشتہ روز جماعت اسلامی کے زیر اہتمام مسجد شہداء مال روڈ لاہورسمیت مختلف شہروں میں ادا کی گئی غائبانہ نماز جنازہ کے اجتماعات میں جماعۃالدعوۃ کے مرکزی قائدین، علماء کرام اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مسجد شہداء مال روڈ پر غائبانہ نماز جنازہ میں جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، حافظ خالد ولید و دیگر نے کارکنان کے ہمراہ شرکت کی۔امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ ، قاری یعقوب شیخ، ابوالہاشم ربانی اورحافظ خالد ولید نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی قائدین کی پھانسیوں پر ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کو متحد ہو کرحکومت پر دباؤ بڑھانا چاہیے کہ وہ اس ظلم و بربریت پر خاموشی اختیار نہ کرے بلکہ او آئی سی اور سلامتی کونسل سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پراٹھائے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دی گئی جس پر پوری پاکستانی قوم میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بھارتی شہ پر پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے عبدالقادرملاو دیگر رہنماؤں کو پھانسیاں دی گئیں اور اب جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

یہ انتہائی تکلیف دہ امر ہے‘ حکومت پاکستان کو اس مسئلہ پر ہر فورم پر آواز بلند کرنے کا فریضہ انجام دینا چاہیے وگرنہ اس سے مایوسیاں پھیلیں گی۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں جن قائدین کو پھانسیاں دی گئیں ان کا جرم صرف یہ تھا کہ جب بھارت نے اگر تلہ سازش کے تحت مجیب الرحمن جیسے غداروں کو کھڑ اکیااور مشرقی پاکستان پر باقاعدہ فوج کشی کی تو ان بزرگوں نے دفاع پاکستان کیلئے پاک فوج کے ساتھ مل کر بھارتی فوج کا مقابلہ کیاتھا۔

آج بنگلہ دیش پر اسی مجیب الرحمن کی بیٹی کی حکومت ہے جو اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کا نام لینے والوں کو جیلوں میں ڈال رہی ہے اوربھارت کی ہمنوا بن کر انہیں پھانسیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت اس بات سے سخت خوفزدہ ہے کہ لوگ ایک بار پھر نظریہ پاکستان کی بنیادوں پر متحد و بیدار ہو رہے ہیں اور ان کے دلوں میں بھارت کے خلاف شدید نفرت پیدا ہو رہی ہے۔انڈیا بھی واضح طور پر یہ دیکھ رہا ہے کہ آخر یہ دھوکے اور ظلم و ستم کب تک چلے گا ‘ وہ وقت دور نہیں ہے کہ جب اس خطہ میں اس کے خلاف تحریک مزید زور پکڑے گی اور اس کے گہرے اثرات ختم ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت بھار ت سرکار کے اشاروں پر یہ گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :