کے الیکٹرک نے آٹھ برسوں میں بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلئے کچھ نہیں کیا ۔پیپلزپارٹی کے ارکان قومی اسمبلی

تانبے کے اربوں روپے کے تار فروخت کر نے اور صارفین سے زائد بلوں کی مد میں لوٹی گئی رقوم بیرون ملک منتقل کر دی گئیں، شاہ جہاں بلوچ/ ڈاکٹر شاہدہ رحمانی

بدھ 11 مئی 2016 21:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ اور ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کے الیکٹرک کے اس بیان پر شدید حیرت کا اظہار کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک صرف اعلانیہ ساڑھے سات گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کررہی۔پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر کے الیکٹرک کے اس بیان کو حقیقت مان لیاجائے تو بھی یہ اعترافی بیان خود کے الیکٹرک کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ آٹھ برسوں میں اس کمپنی نے بجلی کی پیداوار میں اضافے کیلئے کچھ نہیں کیا بلکہ نجکاری میں مفت ملنے والے اربوں کھربوں کے اثاثے سمیت تانبے کے اربوں روپے مالیت کے تار فروخت کر کے سلور وائر پر منتقل کر دیا اور صارفین سے زائد بلوں کی مد میں لوٹی گئی رقوم بیرون ملک منتقل کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک ملک دشمن کمپنی ہے اور اس کا مشن پاکستان کی معیشت کو برباد کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی کراچی، سرجانی، کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل، گلبرگ ،نارتھ کراچی ،اورنگی ،بلدیہ ٹاؤن،گارڈن، شیر شاہ اوراولڈ سٹی ایریامیں بارہ بارہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کر کے عوام کو اشتعال دلایا جارہا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں کئی کئی دن سے بجلی کی فراہمی معطل ہے اور بند،خراب پی ایم ٹیز کی مرمت نہیں کی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ مینٹیننس اور شٹ ڈاؤن کے نام پر بھی ایک چوتھائی شہر کی بجلی سارا سارا دن کیلئے بند کر دی جاتی ہے اس طرح لوڈشیڈنگ کا دورانیہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ،منی لانڈرنگ اور ملک دشمن سرگرمیوں کے حوالے سے جاری ملک گیر آپریشن میں کے الیکٹرک کو کھلی چھوٹ دینا قومی مفادات پر مصلحت کا انوکھا روپ ہے۔