14مئی 2016 کو پنجاب بھر سے اساتذہ پنجاب اسمبلی کے سامنے ہر صورت دھرنا دینگے،سجاد اکبر کاظمی

دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہم ہر دور میں قربانیاں دیتے رہے ہیں ،رانا لیاقت علی

بدھ 11 مئی 2016 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مئی۔2016ء) پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر سید سجاد اکبر کاظمی، رانا لیاقت علی، جام صادق، چوہدری محمد سرفراز، رانا انوار،راناالطاف حسین، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، اسلم گھمن، افضل کیانی، رحمت اللہ قریشی، شیخ اختر، عبد الطارق نیازی،رانا طارق، راؤ عابد، راؤ شمشاد، نجم النساء، صفدر کالرو، ،یونس حسن، منیر انجم ، امتیاز طاہر و دیگر عہدیداران نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں سرکاری سکولوں کو پیف کے ذریعے پرائیویٹ پارٹنر اور این جی اوز کے حوالہ کرنا غیر دانشمندانہ اقدام ہے۔

جن سکولوں کار رزلٹ اچھا ہے اور عمارات بھی اچھی ہیں وہ سکول بھی پیف کو دئیے جا رہے ہیں۔راہنماؤں نے کہاکہ سرکاری سکولوں کو سوچی سمجھی سازش کے تحت ناکام بنانے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

راتوں رات اصطلاحات کو عملی جامہ پہنانے نے سرکاری سکولوں کے نظام کو تباہ کر رکھا ہے۔بے جا خط و کتابت ، معلومات کا حصول ، باربار اساتذہ کو دفاتر طلب کرنا جیسے اقدامات نے اساتذہ کی کارکردگی کو شدید متاثر کیا ہے۔

اساتذہ خوف و ہراس کی فضاء میں بہتر نتائج نہیں دے سکتے۔ گورنمنٹ کے سکولوں کی پیف کو حوالگی کے عمل کی وجہ سے تین لاکھ سے زائد اساتذہ عدم تحفظ کاشکار ہوگئے ہیں پنجاب حکومت جن سکولوں کہ خراب کار کردگی کی بناء پر پیف کے ذریعے ٹھیکے پر دے رہی ہے ان سکولوں کی کار کردگی کا اندازہ PEC کے 2016 کے نتائج سے لگایا جا سکتا ہے۔حالانکہ ان سکولوں کے ساتھ محکمہ تعلیم کے آفیسرز اور خود حکومت نے سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا۔

یہاں پر ایک یا دو ٹیچرز نے انتہائی ناموافق حالات میں جہاں بنیادی سہولیات کم ہوں اور اساتذہ کو کئی کئی میل سفر کر کے جانا پڑے ان مسائل کے باوجود لاہور سمیت پنجاب بھر کے پرائمری سکولوں کا رزلٹ 100% رہا اُن کو بھی پیف کو ٹھیکے پر دید یا گیا ۔ لیکن حکومت اچھے رزلٹ کو خراب کہہ رہی ہے۔ جوکہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔ وزیر اعلی پنجاب حالات کی سنگینی کا نوٹس لیں انہیں گمراہ کن اعداد و شمار پیش کئے جار ہے ہیں ۔

جبکہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں افسران اپنی کو تاہیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں جو کہ تعلیمی نظام کیلئے تباہ کن ہو گا۔ اس وقت پورے پنجاب میں اساتذہ سراپا احتجاج ہیں اور تعلیمی اداروں کے تحفظ کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے مرکزی صدر سد سجاد اکبر کاظمی کی قیادت میں متحد ہو چکے ہیں۔ اگر حکومت پنجاب نے اپنی روش نہ بدلی تو 14 مئی 2016 کو پنجاب بھر سے اساتذہ پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے اور حالات کی ذمہ داری ارباب اختیار پر ہوگی۔