خواجہ سراؤں کو ملک میں آئندہ مردم شماری میں شامل کیا جائے گا، قومی ادارہ برائے شماریات اسلام آباد

بدھ 11 مئی 2016 21:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 مئی۔2016ء) پاکستان قومی ادارہ برائے شماریات اسلام آباد کے ایک سر کاری نوٹیفیکیشن کے مطابق خواجہ سراؤں کو ملک میں آئندہ ہونے والی قومی افرادشماری(مردم شماری )میں شامل کیا جائے گااور اس ضمن میں خواجہ سراؤں کی گنتی کرنے کے لئے حکومتی سطح پر انتظامات کئے جا رہے ہیں ۔ یہ فیصلہ قومی ادارہ شماریات کی چیف سیٹسٹیکل افسر عائشہ خالد کی جانب سے صوبائی وزارت انسانی حقوق پنجاب کی ڈائریکٹر لبنیٰ منصورکی طرف لکھے گئے ایک سرکاری نوٹیفیکیشن میں سامنے آیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سیپ ۔پاکستان کے آواز اور جوابدہی پروگرام کے تحت لاہور آواز ضلعی فورم میں شامل ممبران نوشین حامد ایم پی اے پی ٹی آئی (پنجاب اسمبلی )،اور صدر لاہور آواز فورم ، فوکل پرسن آواز فورم اور خواجہ سراؤں کی راہنما نیلی ناز، ریشم عدنان کوآرڈینیٹر ساؤتھ ایشیا پارٹنرشپ ۔

(جاری ہے)

پاکستان ،نوید خان اور سہیل احمد ضلعی کوآرڈینیٹرز آواز پروگرام ،نیملک محمدنوازارشد جوائینٹ کمشنر برائے افراد شماری (مردم شماری )فیڈرل بیورو آف سٹیٹسٹکس سے ان کے دفتر واقع گلبرگ میں ملاقات کی اور انہیں باور کرایا گیا کہ خواجہ سراؤں کو ملک کے باقی شہریوں کی طرح آنے والی افراد یا مردم شماری میں شامل کیا جائے تاکہ اس محروم ترین طبقے کو حکومتی سطح پر منصوبہ سازی، ترقیاتی پروگراموں اور پا لیسیوں کا حصہ بنایا جا سکے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق خواجہ سراؤں کی الگ شناخت کو بحیثیت شہری تسلیم کرتے ہوئے ان کی گنتی کی جا ئے ۔

سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پاکستا ن ا دارہ برائے شماریات ،افراد شماری یا مردم شماری کے لئے جو سوالنامے جاری کرے گا ان میں جنس کے خانہ میں خواجہ سراؤں کے لئے ایک اضافی کوڈ نمبر3 کو شامل کیا گیا ہے جبکہ پہلے صرف کوڈ نمبر 1 مردوں اور کوڈ نمبر 2 عورتوں کے لئے مخصوص ہیں ۔ خواجہ سراؤں کی افراد شماری کے ضمن میں خصوصی طور پرجو انتظامات کئے جا رہے ہیں ان میں شمار کنندگان کو جو تربیت دی جا ئے گی اس میں تربیتی مواد مینیول یا تربیتی کتابچے میں یہ مواد بھی شامل کیا جا رہا ہے تا کہ شمار کنندگان اس مینیول کو بغور پڑھ کر خواجہ سراؤ ں کے بارے میں معلومات پر کریں ۔

اس ضمن میں افراد یا مردم شماری کے ڈیٹا بیس میں بھی ترمیم کی گئی ہے تاکہ ڈیٹا پروسسنگ سوفٹ وئیر میں بھی کی جاسکے ۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق خواجہ سراؤں کو ملکی آبادی میں شمار کرنے کے لئے تمام ضروری انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں ۔ ۔

متعلقہ عنوان :