پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا پر امن حل چاہتی ہے، اقوام عالم کے اہم فورم پر مسئلہ کشمیر کو بنیادی ایشو کے طور پر اٹھایا جاتا ہے ، اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ گیا گزرا نہیں ،بھارت نے اگرآئین میں ترمیم کی تھی تو اسکا اثر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر نہیں پڑا پاکستان ،ا قوام متحدہ ا ور اقوام عالم کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر یقین رکھتے ہیں

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق کا" انسانی حقوق یوتھ اور کشمیر ایشو" سیمینار سے خطاب

بدھ 11 مئی 2016 18:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء ) سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہاہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر زور دیتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے حل چاہتی ہے اقوام عالم کے اہم فورم پر مسئلہ کشمیر کو بنیادی ایشو کے طور پر اٹھایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ گیا گزرا نہیں ہے اور اقوام متحدہ نے اس حوالے سے23 اہم اورجامع قرار دادیں بھی پاس کی ہیں ۔

بدھ کو انسٹیٹیوٹ برائے سٹریٹجک ا سٹڈیز میں منعقد ہونے والے سیمینار بعنوان" انسانی حقوق یوتھ اور کشمیر ایشو"سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔عالمی برادری نے پاکستان اور کشمیریوں کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرانے پر زور دیا ہے۔

(جاری ہے)

استنبول میں منعقد ہونے والی او آئی سی کانفرنس میں تمام ممالک نے متفقہ طور پر قرار داد منظور کی ہے اور کسی بھی ملک نے مخالفت نہیں کی تھی۔

انڈیا بڑا ملک ضرور ہے مگر اسکو ٹیکل کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور بے شمار تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔پاکستان کا قیام بھی مشکل سے عمل میں آیاتھا۔ ہندوؤں ا و رانگریزوں کی سخت مخالفت کے باوجود پاکستان دنیا کے نقشے پر آگیا ا ور کچھ مسلمانوں کا خیال تھا کہ یہ ملک جلد ٹوٹ جائے گا۔مگر اﷲ کے رحمت سے آج بھی قائم دائم ہے اور رہیگا۔

انہوں نے کہا کہ آذادی حاصل کرنے کیلئے بڑی جدوجہد اور قربانیاں دینی پڑتی ہیں کشمیری عوام نے نہ صرف بھرپور جدوجہد کی ہے بلکہ بے پناہ قربانیا ں پیش کی ہیں۔ بھارت نے اگرآئین میں ترمیم کی تھی تو اسکا اثر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر نہیں پڑا۔پاکستان ،ا قوام متحدہ ا ور اقوام عالم کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر یقین رکھتے ہیں اور کشمیر کا واحد حل ہی یہی ہے۔

کشمیر کے راجہ نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو جو خط لکھا تھا و ہ شورش کو قابو پانے کیلئے مدد مانگی تھی خودمختاری کا سودا نہیں کیا تھا۔جسکو بین الا قوامی برادری نے بھی تسلیم کیا ہے اور بھارت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ا قوام متحدہ میں صحافی کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی رائے کے مطابق حل کیا جائیگا۔وہ ویڈیوآج بھی پاکستان کے خارجہ امور کے دفتر میں موجود ہے جومیں نے فراہم کی تھی۔

دنیا میں قائم ہمارے سفارت خانوں کو مسئلہ کشمیر کو موثر طور پر اجاگر کرنے میں بنیادی کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ عالمی برادری بھارت پر زور ڈال سکے۔سیمینار سے ڈی جی آئی ایس ایس آئی مسعود خان ،صدر آذاد جموں کشمیر محمد یعقوب خان،مولانا فضل الرحمان،وفاقی وزیر برائے سیفران لیفٹنٹ جنرل (ر) عبد القادر بلوچ،سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم،سمعیہ راحیل قاضی،عطیہ عنایت اﷲ نے بھی خطاب کیا۔