غریبوں کی زندگیوں میں حقیقی ٗ بامعنی تبدیلی لانے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے ٗ اس لئے خصوصی توجہ کے ذریعہ تعلیمی شعبے میں اصلاحات کی اشد ضرورت ہے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی کا اپنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب

بدھ 11 مئی 2016 18:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء)علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہاہے کہ غریبوں کی زندگیوں میں حقیقی اور بامعنی تبدیلی لانے کے لئے تعلیم واحد ذریعہ ہے اس لئے تعلیم پر خصوصی توجہ اور تعلیم کے شعبے میں ضروری اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔ وہ بدھ کو "پاکستان کی تعلیمی پالیسیوں"پر لکھی گئی اپنی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے ۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے باقاعدہ مقصدیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی علمی بصیرت اور تین دہائیوں پر مشتمل وسیع تدریسی تجربے کی بنیاد پر اس کتاب میں تعلیمی پالیسیوں کی ناکامی کی وجوہات کی نشاندہی کی ہے اور بہت خوبصورت انداز میں ان تعلیمی پالیسیوں پر تجزیہ اور تبصرہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے اپنی نئی کتاب میں لکھا ہے کہ مالی وسائل اور منصوبہ سازی کی کمی بھی پاکستان میں تعلیمی پالیسیوں کی ناکامی کی اہم وجوہات ہیں۔

مصنف اپنی فکر اور عمل سے معاشرے میں مثبت تبدیلیوں کے لئے کوشاں ہے اور جس کا ہر لفظ اور عمل مقصدیت سے جڑا ہوا ہے۔ تقریب رونمائی کا اہتمام پنجاب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے تعلیم و تحقیق نے کیا تھا۔تعلیمی پالیسیوں پر یہ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے جو 14۔ابواب پر مشتمل ہے۔ تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ ڈاکٹر مجاہد کامران ٗ لاہور کالج برائے ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ٗ ڈاکٹر عظمیٰ قریشی ٗ پنجاب یونیورسٹی کے ڈین ٗ ڈاکٹر ممتاز اختر ٗ پروفیسر شاہ زیب خان شامل تھے۔

کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ پہلی دستاویز ہے جس میں پاکستان کی 1947ء سے اب تک تیارکی گئی تمام قومی تعلیمی پالیسیوں پر ایک جامع رپورٹ موجود ہے۔ذاکٹر عظمیٰ قریشی نے کتاب کی افادیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مصنف نے اس کتاب میں پالیسی سازوں کے لئے سفارشات اور رہنما اصول بیان کئے ہیں۔ ڈاکٹر مختار احمد اور ڈاکٹر شاہ زیب خان نے کہا کہ مصنف کی جانب سے یہ کتاب محقق کے لئے مفید اعداد و شمار کا ایک بہترین خزینہ ہے۔