پاکستان میں زچہ کی ہلاکتوں کی شرح زیادہ ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات سے آئندہ چند سالوں میں اموات کی شرح میں کمی آئے گی، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ کاایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

بدھ 11 مئی 2016 17:30

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مئی۔2016ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں زچہ کی ہلاکتوں کی شرح زیادہ ہے، چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی اور غذائیت میں کمی سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اقدامات سے آئندہ چند سالوں میں اموات کی شرح میں کمی آئے گی۔

بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر نجمہ حمید، سینیٹر کلثوم پروین، ڈاکٹر کریم خواجہ کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں زچہ کی ہلاکتوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی کی وجہ سے بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

خواتین کے لئے اچھی خوراک کے حصول سے ان کی بیماریوں کی شرح میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 94 ہزار ہے جبکہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 15 ہزار 370 ہے۔ ایڈز کے مریضوں کو ادویات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کے بعد ماں، نوزائیدہ بچوں اور بچوں کی صحت پر توجہ دی جا رہی ہے۔ امید ہے کہ صوبے جس طرح کے اقدامات کر رہے ہیں اس سے آئندہ چند سال میں اموات کی شرح میں کمی آئے گی۔

متعلقہ عنوان :