بنگلہ دیش میں نا حق پھانسیوں پر نام نہاد عالمی برادری کا سکوت ،حکمرانوں کی سرد مہری لمحہ فکریہ ہے ، عبدالرشید ترابی

بدھ 11 مئی 2016 16:58

باغ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء ) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں نا حق پھانسیوں پر نام نہاد عالمی برادری کا سکوت اور حکمرانوں کی سر دمہری لمحہ فکریہ ہے ۔ 45سال بعد نام نہاد وار ٹریبونل کو پوری دنیا کے قانونی حلقوں نے مسترد کردیا تھا ۔ بھارت کی آشیر باد سے پاکستان کی بقا کی جنگ اور وطن کے دفاع کے لیے بھارت کی فوج کے مقابلے میں اپنی فوج کا ساتھ دینا قانون شکنی نہیں ہے بغاوت تو انہوں نے کی جنہوں نے بھارتی فوج کا ساتھ دیا اور اپنی فوج کے خلاف لڑے ۔

سارے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بنگلہ دیش میں عدالتی قتلوں کا سلسلے کا جاری رہنا پوری دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمن نظامی کی پھانسی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر امیر ضلع نثار شائق ، امیر حلقہ عثمان انور ، حاجی افراہیم اور دیگر نے خطاب کیا۔

خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے قائدین کو پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑنے اور افواج پاکستان کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے اور قائدین پر یہ فرد جرم عائد کی جا رہی ہے کہ انہوں نے پاک فوج کا ساتھ دیا تھا۔ عبدالرشید ترابی نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش مل کر بڑی گہری سازش تیار کیے ہوئے ہیں کہ 1971ء کے سانحہ کو نسل کشی قرار دے کر پاکستان اور پاک فوج کو کٹہرے میں لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ فیصلے دلی میں لکھے جا رہے ہیں اور ڈھاکہ میں سنائے جا رہے ہیں ۔ پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت ان ظالمانہ اقدامات کو رکوانے کے لیے کوئی کردار ادا نہ کر سکی جو انتہائی افسوس ناک ہے ۔ اس وقت پوری پاکستانی قوم کو شدید احتجاج کرنا چاہیے اور فوری طو رپر بنگلہ دیش سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب الرحمن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا کہ 71ء کے واقعات کے مقدمات کو نہیں کھولا جائے گا بنگلہ دیش اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور پاکستان کی طرف سے خاموشی مجرمانہ غفلت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اس کی پوری دنیا میں ایک حیثیت ہے اور بزدل موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے بروقت فیصلے نہ کر کے غفلت کا ثبوت دیا۔ انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت بھی اپنے سارے راوابط کو بروئے کار لا کر ان مظالم کو رکوانے میں کوئی کردار ادا نہ کر سکی عسکری قیادت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس میں کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ان فیصلوں کے ذریعے کشمیریوں کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ تم کشمیری پاکستان کا پرچم لے کر سری نگر میں پاکستان سے جو اظہار یکجہتی کر رہے ہو آپ کے ساتھ کل یہی ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چوک اور چوراہوں میں ہر طرح کے لوگوں کی یادگاریں بنی ہوئی ہیں اصل یاد گار ان شہداء کی بننی چاہیے جو آج بھی پاکستان کے لیے جانون کے نذرانے پیش کر رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے قائدین کی پھانسیاں آج بھی ثابت کر رہی ہیں کہ بر صغیر میں نظریاتی جنگ جاری ہے۔