بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے تنازعہ کشمیر کے کئی پہلوؤں کر نظر انداز کیا ہے ،کشمیری آزادی سے کم کسی چیز کو تسلیم نہیں کرینگے، شبیر احمد شاہ

بدھ 11 مئی 2016 16:58

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے کشمیر کے بارے میں بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ،جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے حقائق کو گنجلک انداز میں پیش کرکے اس مسئلہ کشمیر کئی پہلوؤں کو نظر انداز کیا ہے ۔

بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اپنے بیان میں تنازعہ کشمیر کے فوری حل کو ناممکن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف محبت سے ہی کشمیرکو بھارت کے ساتھ جوڑے رکھا جاسکتا۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ جسٹس ٹی یس ٹھاکر نے کشمیر کے بارے میں م تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

شبیر احمد شاہ نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کسی فرقے ،قوم یا نسل کے خلاف نہیں بلکہ انہوں نے پانچ لاکھ سے زائد جانوں کی قربانیاں اپنے فطری حق کے حصول کے لئے پیش کی ہیں ۔

شبیر احمد شاہ نے کہا کہ اگر بھارت کشمیرکی سڑکوں پر سونا بھی بچھادے تب بھی کشمیری آزادی سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو محبت کے جھانسے میں پھنسانے کاگُر سکھانے کے بجائے بھارتی حکومت کو اس بات پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں کہ وہ آنجہانی پنڈت جواہر لعل نہرکی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کرنے کی شروعات کرے۔

شبیر احمد شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ترون وجے کے فوجی کالونی کے قیام سے متعلق بیان پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام ایسا کبھی بھی نہیں ہونے دیں گے ۔انھوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگرا س سلسلے میں کوئی بھی اقدام اٹھانے کی کوشش کی گئی تو بھیانک نتائج نکلیں گے ۔دریں اثنا شبیر احمد شاہ نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنما مولانا مطیع الرحمٰن کو پھانسی دئے جانے پر اپنے شدید رنج و غم کا اظہارکیا۔