کشمیری نوجوان کے قتل کے خلاف اہلخانہ کا پریس کالونی میں احتجاجی دھرنا

نوجوان9اپریل کو کام کی غرض سے سرینگر گیاتھا تاہم وہ گھر واپس نہیں لوٹا ‘ اسکی لاش ایک نالے میں پائی گئی

بدھ 11 مئی 2016 13:34

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 مئی۔2016ء)مقبوضہ کشمیرمیں ایک نوجوان کے قتل کے خلاف رشتہ داروں نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی دھرنادیااور اس واقعے کی سی بی آئی اور خصوصی تحقیقاتی ٹیم سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری نوجوان فیاض احمد کے اہلخانہ سے صحافیوں کو بتایا کہ وہ نواپریل کو معمول کے مطابق گھر سے کام کی غرض سے سرینگر گیاتھا تاہم وہ گھر واپس نہیں لوٹا اور اسکی لاش اگلے روز گھر کے قریب سے ایک نالے میں پائی گئی۔

ا نہوں نے بتایا کہ فیاض گھر کا واحد کفیل اور اپنے معذو ر والد ، معمر والدہ اور چار چھوٹے بہن بھائیوں کا واحد سہارہ تھا ۔مظاہرین جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے نے کہاکہ ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی پولیس اسکے قاتلوں کی گرفتاری میں ناکام رہی ہے ۔

(جاری ہے)

فیاض احمد کے بھائی مدثر احمد نے بتایا کہ اسکے جسم پر تشددکے نشانات اور زخم موجود تھے اور اسے شدید تشدد کے بعد قتل کیاگیا ۔

مظاہرین نے ”ہمیں انصاف دو ،قاتلوں کو گرفتار کرو “جیسے نعرے بلند کرتے ہوئے اس کیس کی سی بی آئی اورایس آئی تی کے ذریعے تحقیقات کرانے کامطالبہ کیا ۔ فیاض کے اہلخانہ نے دھمکی دی کہ اگر پولیس نے جلد از جلدقاتلوں کو گرفتار نہیں کیاتو وہ اسلام آباد چوک میں خود سوزی کریں گے۔مظاہرین پریس کالونی میں کچھ دیر تک نعرہ بازی کرنے کے بعدپرامن طور منتشر ہوئے۔ادھر ضلع کپواڑہ کے مختلف ہائر سکینڈری اسکولو ں میں عارضی بنیادوں پرکام کرنیوالے لیکچرا رو ں نے احتجا جی دھرنا دیا جس کی وجہ سے ضلع بھرکے مختلف سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔ضلع میں 400کے قریب عارضی لیکچر ر تعینات ہیں جواپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ دوروزسے ہڑتال پر ہیں۔