رہائشی گھروں کا کمرشل استعمال ،سی ڈی اے شعبہ بلڈنگ کنٹرول سیکشن کے سست رفتار آپریشن میں پھر تیزی آگئی ،پانچ گھر سربمہر

منگل 10 مئی 2016 19:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 مئی۔2016ء) رہائشی گھروں کے کمرشل استعمال پر وفاقی ترقیاری ادارہ (سی ڈی اے) کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول سیکشن کے سست رفتار آپریشن نے پھر تیزی پکڑ لی، مجسٹریٹ عمران ضیاء اور عثمان رشید کی سربراہی میں منگل کے روز مختلف ٹیموں کے ہمراہ 5 گھر سربمہر کر دیئے گئے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے پوش سیکٹروں میں قائم دفاتروں کو سیل کر دیا گیا جن میں جی سکس میں قائن اے پی ایم ایل کے دفتر کو دونوں اطراف سے سیل کر دیا گیا جبکہ اس حوالے سے ڈاکٹر امجد نو موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو من و عن تسلیم کرتے ہیں جبکہ 2 ماہ قبل ہی اے پی ایم ایل کا دفتر آ ئی ٹین منتقل کر لیا تھا اور آج اپنی ضروری چیزیں لینے آئے تھے، واضھ رہے کہ گھر نمبر 28 جی سکس فور کو این جی او کے آفس کے طور پر بھی استعمال کیا جا رہا تھا ۔

(جاری ہے)

سربمہر کئے جانے والے گھروں میں بطور سیکورٹی آفس استعمال کئے جانے والے گھر نمبر 62 ایف سیون فور کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ گھر نمبر 35 گلی نمبر 56 ایف سیون فورکو بطور ناویجین رفیوجی کونسل استعمال کیا جا رہا تھا جسے انتظامیہ کی جانب سے سیل کر دیا گیا ہے۔گھر نمبر 31 گلی نمبر 63 ایف سیون تھری اور گھر نمبر 6 گلی نمبر 35 ایف سیون تھری کو ایم او ایل گروپ کے آفس کے طور پر استعمال کر دیا گیا تھا جبکہ رہائشی گھروں کے کمرشل استعمال پر ان تمام گھروں کو سیل کر دیا گیا ہے جس کے بعد انہیں 5 لاکھ کے جرمانہ کیا جائے گا جبکہ بعدازاں ان گھروں کو ڈی سیل کر کے ان کے اصل مالکان کے حوالے کر دیا جائے گا

متعلقہ عنوان :