زرعی پیداوار میں اضافہ سے ایشیا و بحر الکاہل کے خطے میں مقیم 110 ملین افراد کو غربت سے نجات دلائی جا سکتی ہے،اقوام متحدہ

منگل 10 مئی 2016 11:14

اسلام آباد ۔10مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 مئی۔2016ء) آئندہ 15سال کے دوران زرعی پیداوار میں اضافہ سے ایشیا و بحر الکاہل کے خطے میں مقیم110 ملین افراد غربت سے نجات دلائی جا سکتی ہے جس کیلئے زرعی شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اکنامک اینڈ سوشل سروے آف ایشیاء اینڈ پیسیفک ( ای سی سی اے پی) کے مطابق سال 2016ء اور 2030ء کے دوران ایشیاء اور پیسیفک ایجن کی 110ملین افراد کی غربت سے نجات حاصل ہو گی اور اس کی وجہ زرعی پیداور میں اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ضروری ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2016ء اور 2017ء کے دوران خطے کی شرح نمو 4.8تا 5فیصد تک بڑھنے کاامکان ہے۔ ای ایس سی اے پی کے مطابق گزشتہ سال 2015ء کے دوران پاکستان کی اقتصادی شرح نمو 4.2فیصد رہی جبکہ 2014ء کے دوران 4فیصد ریکارد کی گئی تھی اسی طرح رواں سال 2016ء کیلئے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 4.5فیصد تک بڑھنے کی پیش گوگئی کی گئی ہے اور آئندہ برس اس میں 4.8فیصد کا اضافہ متوقع ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں زرعی شعبہ نمایاں حصہ کا حامل ہے اور پاکستان کی معیشت زرعی معیشت ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ زرعی شعبہ کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے زرعی شعبہ کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دیاجائے جس سے نہ صرف فی ایکڑ زرعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد حاصل ہو گی بلکہ اس سے غربت کے خاتمہ میں بھی معاونت حاصل ہو گی اور اس کے ساتھ ساتھ غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایاجاسکے۔

متعلقہ عنوان :