محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن صوبے کے آمدن میں اضافے کیلئے انتہائی اہم ادارہ ہے،سابق ادوار میں حکمرانوں نے اس اہم ادارے پر توجہ نہیں دی، محکمہ ایکسائز کی بہتری کیلئے رول آف بزنس میں ضروری ترامیم کی جائینگی،گلگت کو پلاسٹک فری شہر بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کا ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس اور انجمن امامیہکے وفد سے گفتگو

پیر 9 مئی 2016 22:48

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن صوبے کے آمدن میں اضافے کیلئے انتہائی اہم ادارہ ہے۔سابق ادوار میں حکمرانوں نے اس اہم ادارے پر توجہ نہیں دی محکمہ ایکسائز کی بہتری کیلئے رول آف بزنس میں ضروری ترامیم کی جائینگی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سیکریٹریٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا۔

تمام سرکاری دفاتر کی تعمیر میں جدید طرز تعمیر کو مد نظر رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری دفاتر کی تعمیر کیلئے زمین کی فر اہمی جلد از جلدیقینی بنائیں۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ آفسیران کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام نان کسٹم گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی قرار دی جائے تاکہ کسی بھی نا خوشگوار واقع میں استعمال نہ ہوسکے اور اصل مالک کی نشاندہی ممکن ہوسکے۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کے تمام داخلی و خارجی شاہراہوں پر ایکسائز کے چیک پوسٹوں کا قیام جلد یقینی بنایا جائے۔سر خ اورسبز نمبر پلیٹس کا غیر قانونی استعمال روکنے کیلئے سخت قوانین بنا ئے جائیں۔ گلگت بلتستان میں چلنے والے گاڑیوں کیلئے محکمہ ایکسایز کی جانب سے نمبر پلیٹس فراہم کرنے کیلئے طریقے کار اور حکمت عملی مرتب کی جائے جس کیلئے پنجاب حکومت سے معاونت حاصل کی جائیگی۔

ایکسایز پولیس کے مینڈیٹ اور ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ایکسایز ایکٹ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ بہت جلد سرکاری محکموں میں موٹر وہیکلز کیلئے نیا قانون لاگو کیا جائیگاسرکاری گاڑیوں کی غیر ضروری اور بے دریغ استعمال کی روک تھام کی جائیگی تمام سرکاری گاڑیوں کو پول میں جمع کیا جائیگا اور مجاز آفیسران کے نام پر گاڑیاں دی جائیگی جو ریٹارمنٹ تک اسی آفیسر کے زیر استعمال رہنگی اور ریٹارمنٹ کے وقت متعلقہ آفیسر کو ویلو ریٹ پر گاڑی ساتھ لے جانے کی آفر دی جائیگی جس سے گاڑیوں کے مرمت پر آنے والے بھاری اخراجات اور بے دریغ گاڑیوں کے استعما ل کو روکا جاسکے گا۔

وزیراعلیٰ نے سیکریٹری ایکسایز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے جائز مطالبات حل کیے جائیں۔شاہراہ قراقرم پر چلنے والے رجسٹرڈ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو مسافروں کی انشورنش کا پابند بنایا جائے۔ متعلقہ محکمے میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے اور کارکردگی بہتر بنانے کیلئے وزیراعلیٰ نے سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ محکمے میں موجود خالی اسامیوں کوFPSCاورNTS کے تحت اہل امیدواروں کی تقرریاں عمل میں لائی جائیں۔

وزیراعلیٰ نے مقرر کردہ ٹارگیٹ سے زیادہ ریونیو جمع کرنے کی صورت میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ آفیسران کو خصوصی انسنٹیو دینے کا اعلان کیا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و زکواۃ کو عشر کی جانب سے ادارے کی کارکردگی اورمحکمہ کی بہتری کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے منعقدہ بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ زکواۃ کے رقم کاصیح استعمال کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائیگی جس کے تحت غریب اور نادار افر اد کو با عزت زندگی گزارنے کے مواقع میسر آئینگے۔ زکواۃ کی مد میں رقم ہسپتالوں کو فراہم کی جارہی ہے لیکن اس کا استعمال مناسب طریقے سے نہ ہونے کی وجہ سے عوام مطمین نہیں ہیں جس کا صیح استعمال یقینی بنانے کیلئے ہسپتالوں میں زکواہ کاونٹر زقائم کیے جائیں تاکہ مستحقین اور حقداروں تک انکا حق پہنچایا جاسکے۔

وزیراعلی نے چائلڈ لیبر کا نوٹس لیتے ہوئے وہ تمام بچے جو مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جاتے ہیں اور کم عمری میں ہی مزدوری کرنا شروع کرتے ہیں انکے والدین کو پابند کیا جائیگا کہ اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل کروائیں حکومت مالی وسائل فراہم کریگی اس حوالے سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون و انصاف اورنگزیب ایڈوکیٹ کو ہدایت کی ہے کہ محکمہ پلاننگ سے چائلڈلیبر کی روک تھام کے حوالے سے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرے اورفوری ایسے بچوں کی نشاندہی کیلئے سروے کرائیں جو کم عمری میں ہی سکول جانے کے بجائے مختلف جگہوں پر مزدوری کررہے ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو ایک ماڈل صوبہ بنائینگے۔ پنجاب حکومت کی تعاون سے جن سرکاری سکولوں میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں ان سکولوں میں مفت کتابیں تقسیم کی جائینگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ زکواۃ کے رقم کو حقداروں تک پہنچانے کیلئے زکواۃ لینے والوں کے لسٹ کا از سر نو جائزہ لیا جائے جو لوگ زکواۃ کے رقم سے مستفید ہورہے ہیں انکی لسٹیں مساجد آویزاں کی جائے اور مردوں کے نام کے ساتھ انکی تصاویر بھی آوایزں کی جائے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت کو پلاسٹک فری شہر بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے ضروری قانون سازی کی گئی ہے متعلقہ ادارے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کرنے سے قبل تین ماہ تک آگاہ مہم کا آغاز کرے جس میں پلاسٹک کے استعمال مضر اثرات کے بارے میں عوام میں شعور پیدا کیا جائے جس کے بعد پلاسٹک کے استعمال پر سختی سے پابندی عائد کی جائیگی گلگت کو صاف ستھرا اور مثالی شہر بنانے کیلئے حکومت1کروڑ37لاکھ کی خطیر رقم سے چنگچی ، سوزوکی اور دیگر ضروری مشینری کی خریداری کررہی ہے جن سے شہر سے کوڈا کرکٹ کو جمع کرکے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تلف کیا جائیگا۔

محلہوں کی سطح پر خصوصی کمیٹیاں بنائی جائینگی جو صفائی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرئینگے اور محکمہ بلدیات کے ساتھ تعاون کرئینگے۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری بلدیات ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر گلگت کو ہدایت کی ہے کہ گلگت شہر کے تمام محلہوں میں نمایاں مقاما ت پر کوڈا دانوں کو نصب کیا جائے اور روزانہ کی بنیادوں پر ان کوڈا دانوں کی صفائی یقینی بنائیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈپٹی کمشنر اور دیگر متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ گلگت میں پلازوں اور مارکیٹوں کیلئے نقشے کی منظوری سے قبل پارکنگ ایریا، ڈرینج اور سیوریج سسٹم کو لازمی قرار دیا جائے جو ان اصولوں کی پابندی نہ کرے انکے نقشوں کی منظوری نہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ گلگت شہر سے تجاویزات کے مکمل خاتمے کیلئے آپریشن کا آغاز کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ لوکل گورنمنٹ( محکمہ بلدیات) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں اور شہر کی صفائی ستھرائی کے حوالے سے دئیے جانے والے بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈپٹی کمشنر گلگت کو ہدایت کی کہ لالک جان ا سٹیڈیم کی تزعین و آرائش جدید طرز پر کرنے جاکنگ ٹریکس کی تعمیر اور بین القوامی سطح کافٹ بال اسٹیڈیم تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں اور لالک جان اسٹیڈیم اور سٹی پارک کے گیٹ پرCCTVکیمرے نصب کیے جائیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان المبارک میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کوسرکاری نرخوں کے مطابق یقینی بنانے اور مختلف اشیاء کی زخیرہ اندوزی ر وکنے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کیا جائے۔ تمام یوٹیلٹی سٹور میں وفاقی حکومت کی جانب سے دیے جانے والے رمضان پیکیج کے مطابق اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے انجمن امامیہ کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں امن وامان یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے حکومت دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر کار بند ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی و عسکری قیادت ایک صف پر ہیں جس کی وجہ سے آج ملک ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے وفاق اور صوبے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے قیام کے بعد گلگت بلتستان میں امن وامان قائم ہوا ہے اس بھائی چارگی اور امن وامان کے ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے سب کو چاہیے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرے تاکہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو ایک خوشحال اور پرامن مستقبل دے سکے۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تھور کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تھور اور ہربن کے مابین حدبندی بین الصوبائی مسئلہ ہے حکومت اس مسئلے کو علاقے کے وسیع تر مفاد میں باہمی مشاورت اور خوش اصلوبی سے حل کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے جس کیلئے گورنر KPK اقبال ظفر جگڑا اور کور کمانڈر پشاور سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس مسئلے کو بہتر انداز میں حل کیا جاسکے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن صوبے کے آمدن میں اضافے کیلئے انتہائی اہم ادارہ ہے۔سابق ادوار میں حکمرانوں نے اس اہم ادارے پر توجہ نہیں دی محکمہ ایکسائز کی بہتری کیلئے رول آف بزنس میں ضروری ترامیم کی جائینگی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سیکریٹریٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا۔ تمام سرکاری دفاتر کی تعمیر میں جدید طرز تعمیر کو مد نظر رکھا جائے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری دفاتر کی تعمیر کیلئے زمین کی فر اہمی جلد از جلدیقینی بنائیں۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ آفسیران کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام نان کسٹم گاڑیوں کی رجسٹریشن لازمی قرار دی جائے تاکہ کسی بھی نا خوشگوار واقع میں استعمال نہ ہوسکے اور اصل مالک کی نشاندہی ممکن ہوسکے۔

گلگت بلتستان کے تمام داخلی و خارجی شاہراہوں پر ایکسائز کے چیک پوسٹوں کا قیام جلد یقینی بنایا جائے۔سر خ اورسبز نمبر پلیٹس کا غیر قانونی استعمال روکنے کیلئے سخت قوانین بنا ئے جائیں۔ گلگت بلتستان میں چلنے والے گاڑیوں کیلئے محکمہ ایکسایز کی جانب سے نمبر پلیٹس فراہم کرنے کیلئے طریقے کار اور حکمت عملی مرتب کی جائے جس کیلئے پنجاب حکومت سے معاونت حاصل کی جائیگی۔

ایکسایز پولیس کے مینڈیٹ اور ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ایکسایز ایکٹ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ بہت جلد سرکاری محکموں میں موٹر وہیکلز کیلئے نیا قانون لاگو کیا جائیگاسرکاری گاڑیوں کی غیر ضروری اور بے دریغ استعمال کی روک تھام کی جائیگی تمام سرکاری گاڑیوں کو پول میں جمع کیا جائیگا اور مجاز آفیسران کے نام پر گاڑیاں دی جائیگی جو ریٹارمنٹ تک اسی آفیسر کے زیر استعمال رہنگی اور ریٹارمنٹ کے وقت متعلقہ آفیسر کو ویلو ریٹ پر گاڑی ساتھ لے جانے کی آفر دی جائیگی جس سے گاڑیوں کے مرمت پر آنے والے بھاری اخراجات اور بے دریغ گاڑیوں کے استعما ل کو روکا جاسکے گا۔

وزیراعلیٰ نے سیکریٹری ایکسایز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے جائز مطالبات حل کیے جائیں۔شاہراہ قراقرم پر چلنے والے رجسٹرڈ ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو مسافروں کی انشورنش کا پابند بنایا جائے۔ متعلقہ محکمے میں سٹاف کی کمی کو دور کرنے اور کارکردگی بہتر بنانے کیلئے وزیراعلیٰ نے سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ محکمے میں موجود خالی اسامیوں کوFPSCاورNTS کے تحت اہل امیدواروں کی تقرریاں عمل میں لائی جائیں۔

وزیراعلیٰ نے مقرر کردہ ٹارگیٹ سے زیادہ ریونیو جمع کرنے کی صورت میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے متعلقہ آفیسران کو خصوصی انسنٹیو دینے کا اعلان کیا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و زکواۃ کو عشر کی جانب سے ادارے کی کارکردگی اورمحکمہ کی بہتری کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے منعقدہ بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ زکواۃ کے رقم کاصیح استعمال کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کی جائیگی جس کے تحت غریب اور نادار افر اد کو با عزت زندگی گزارنے کے مواقع میسر آئینگے۔ زکواۃ کی مد میں رقم ہسپتالوں کو فراہم کی جارہی ہے لیکن اس کا استعمال مناسب طریقے سے نہ ہونے کی وجہ سے عوام مطمین نہیں ہیں جس کا صیح استعمال یقینی بنانے کیلئے ہسپتالوں میں زکواہ کاونٹر زقائم کیے جائیں تاکہ مستحقین اور حقداروں تک انکا حق پہنچایا جاسکے۔

وزیراعلی نے چائلڈ لیبر کا نوٹس لیتے ہوئے وہ تمام بچے جو مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جاتے ہیں اور کم عمری میں ہی مزدوری کرنا شروع کرتے ہیں انکے والدین کو پابند کیا جائیگا کہ اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل کروائیں حکومت مالی وسائل فراہم کریگی اس حوالے سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون و انصاف اورنگزیب ایڈوکیٹ کو ہدایت کی ہے کہ محکمہ پلاننگ سے چائلڈلیبر کی روک تھام کے حوالے سے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی رپورٹ طلب کرے اورفوری ایسے بچوں کی نشاندہی کیلئے سروے کرائیں جو کم عمری میں ہی سکول جانے کے بجائے مختلف جگہوں پر مزدوری کررہے ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو ایک ماڈل صوبہ بنائینگے۔ پنجاب حکومت کی تعاون سے جن سرکاری سکولوں میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں ان سکولوں میں مفت کتابیں تقسیم کی جائینگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ زکواۃ کے رقم کو حقداروں تک پہنچانے کیلئے زکواۃ لینے والوں کے لسٹ کا از سر نو جائزہ لیا جائے جو لوگ زکواۃ کے رقم سے مستفید ہورہے ہیں انکی لسٹیں مساجد آویزاں کی جائے اور مردوں کے نام کے ساتھ انکی تصاویر بھی آوایزں کی جائے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت کو پلاسٹک فری شہر بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے ضروری قانون سازی کی گئی ہے متعلقہ ادارے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائد کرنے سے قبل تین ماہ تک آگاہ مہم کا آغاز کرے جس میں پلاسٹک کے استعمال مضر اثرات کے بارے میں عوام میں شعور پیدا کیا جائے جس کے بعد پلاسٹک کے استعمال پر سختی سے پابندی عائد کی جائیگی گلگت کو صاف ستھرا اور مثالی شہر بنانے کیلئے حکومت1کروڑ37لاکھ کی خطیر رقم سے چنگچی ، سوزوکی اور دیگر ضروری مشینری کی خریداری کررہی ہے جن سے شہر سے کوڈا کرکٹ کو جمع کرکے حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تلف کیا جائیگا۔

محلہوں کی سطح پر خصوصی کمیٹیاں بنائی جائینگی جو صفائی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرئینگے اور محکمہ بلدیات کے ساتھ تعاون کرئینگے۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری بلدیات ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر گلگت کو ہدایت کی ہے کہ گلگت شہر کے تمام محلہوں میں نمایاں مقاما ت پر کوڈا دانوں کو نصب کیا جائے اور روزانہ کی بنیادوں پر ان کوڈا دانوں کی صفائی یقینی بنائیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈپٹی کمشنر اور دیگر متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ گلگت میں پلازوں اور مارکیٹوں کیلئے نقشے کی منظوری سے قبل پارکنگ ایریا، ڈرینج اور سیوریج سسٹم کو لازمی قرار دیا جائے جو ان اصولوں کی پابندی نہ کرے انکے نقشوں کی منظوری نہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ گلگت شہر سے تجاویزات کے مکمل خاتمے کیلئے آپریشن کا آغاز کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ لوکل گورنمنٹ( محکمہ بلدیات) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں اور شہر کی صفائی ستھرائی کے حوالے سے دئیے جانے والے بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈپٹی کمشنر گلگت کو ہدایت کی کہ لالک جان ا سٹیڈیم کی تزعین و آرائش جدید طرز پر کرنے جاکنگ ٹریکس کی تعمیر اور بین القوامی سطح کافٹ بال اسٹیڈیم تعمیر کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں اور لالک جان اسٹیڈیم اور سٹی پارک کے گیٹ پرCCTVکیمرے نصب کیے جائیں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان المبارک میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کوسرکاری نرخوں کے مطابق یقینی بنانے اور مختلف اشیاء کی زخیرہ اندوزی ر وکنے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کیا جائے۔ تمام یوٹیلٹی سٹور میں وفاقی حکومت کی جانب سے دیے جانے والے رمضان پیکیج کے مطابق اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے انجمن امامیہ کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں امن وامان یقینی بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے حکومت دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی پر کار بند ہے۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی و عسکری قیادت ایک صف پر ہیں جس کی وجہ سے آج ملک ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہے وفاق اور صوبے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے قیام کے بعد گلگت بلتستان میں امن وامان قائم ہوا ہے اس بھائی چارگی اور امن وامان کے ماحول کو برقرار رکھنے کیلئے سب کو چاہیے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرے تاکہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو ایک خوشحال اور پرامن مستقبل دے سکے۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تھور کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تھور اور ہربن کے مابین حدبندی بین الصوبائی مسئلہ ہے حکومت اس مسئلے کو علاقے کے وسیع تر مفاد میں باہمی مشاورت اور خوش اصلوبی سے حل کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے جس کیلئے گورنر KPK اقبال ظفر جگڑا اور کور کمانڈر پشاور سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ اس مسئلے کو بہتر انداز میں حل کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :