وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان لاہور خصوصی ملاقات سے متعلق افواہیں

خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے ، اس کے مندرجات کی سچائی کی تصدیق کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، تمام ٹی وی چینلز، نیوز ایجنسیاں اور اخبارات اس طرح کی خبریں نشر یا شائع کرنے سے پہلے متعلقہ اداروں اور حکام سے تصدیق کر لیا کریں پی آئی او پی آئی ڈی راؤ تحسین علی خان کا اے پی این ایس ،سی پی این ای ، پی بی اے اور اخبارات کے مدیران کو خط

پیر 9 مئی 2016 22:41

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان لاہور خصوصی ملاقات سے متعلق ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء ) پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) پی آئی ڈی راؤ تحسین علی خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے درمیان اتوار کو لاہور میں خصوصی ملاقات کے حوالے سے خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے ،تمام ٹی وی چینلز، نیوز ایجنسیاں اور اخبارات اس طرح کی خبریں نشر یا شائع کرنے سے پہلے متعلقہ اداروں یاحکام سے تصدیق کر لیا کریں ۔

پیر کو پاکستان انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) کی طرف سے اے پی این ایس ،سی پی این ای ، پی بی اے اور اخبارات کے مدیران کو لکھے گئے خط میں 8مئی کو نشر اور9مئی کو شائع ہونے والی وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہباز شہباز شریف کے درمیان ملاقات اور اس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر حکومت کے موقف کے حوالے سے خبر کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان موجودہ سیاسی معاملات کے حوالے سے نشر اور شائع کی گئی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہے ۔

(جاری ہے)

یہ دیکھا گیا ہے کہ ویک اینڈ پر جب نوازشریف اپنی ماں اور بھائی سمیت خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے لئے لاہور جاتے ہیں تو ٹی وی چینلز ،نیوز ایجنسیوں اور اخبارات کی جانب سے مختلف کہانیاں بنائی جاتی ہیں جو انتہائی نا مناسب ہے ۔گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بھی وزیراعظم ہاؤس یا وزارت اطلاعات ونشریات کے متعلقہ حکام سے خبر کے مندرجات کی سچائی کی تصدیق کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا جو بدقسمتی کی بات ہے ۔

خط میں کہا گیا ہے کہ تمام نیوز چینلز اور دیگر میڈیا کے اداروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس طرح کی بے بنیاد خبریں نشر یا شائع کرنے سے گریز کریں اور اس طرح کی کوئی بھی خبر جاری کرنے سے پہلے وزیراعظم آفس کے حکام یا وزارت اطلاعات ونشریات، سیکرٹری اطلاعات و نشریات وقومی ورثہ اورپی آئی او سے خبروں کی تصدیق کے لئے رابطہ کر لیا کریں ۔