تعمیر و ترقی حکومت کے بنیادی ایجنڈے میں شامل ہے، قیادت بے بنیاد الزامات پر توجہ نہیں دیتی کیونکہ عوامی خدمت بے بنیاد الزامات پر وقت برباد کرنے سے زیادہ اہم ہے، بی آئی ایس پی وزیر اعظم اور اسحاق ڈار کی زیر ہدایت غربت سروے میں بلوچستان کی منصفانہ بنیادوں پرشمولیت کو یقینی بنائے گا،یہ صرف اسی وقت ممکن ہوگا اگر نئے سروے میں بلوچستان کے دوردراز علاقوں کو شامل کیا جائے،چیئر پرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کا اجتما ع سے خطاب

پیر 9 مئی 2016 22:11

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء ) وزیر مملکت و چیئر پرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے کہا ہے کہ تعمیر و ترقی حکومت کے بنیادی ایجنڈے میں شامل ہے۔ قیادت بے بنیاد الزامات پر توجہ نہیں دیتی کیونکہ عوامی خدمت بے بنیاد الزامات پر وقت برباد کرنے سے زیادہ اہم ہے۔ بی آئی ایس پی وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر ہدایت غربت سروے میں بلوچستان کی منصفانہ بنیادوں پرشمولیت کو یقینی بنائے گا۔

یہ صرف اسی وقت ممکن ہوگا اگر نئے سروے میں بلوچستان کے دوردراز علاقوں کو شامل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت و چیئر پرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے تربت میں بلدیاتی انتخابات کے منتخب ممبران، معززین اور بی آئی ایس پی کے مستحقین کے ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن بی آئی ایس پی NSERاپڈیٹ کرنے کے ابتدائی مرحلے کے اجراء سے قبل مستحقین تک رسائی کی مہم پر ہیں۔

انہوں نے اس ماہ کے آغاز میں سکھر، جیکب آباد، نصیر آباد اور ڈیرہ مراد جمالی اور قلعہ سیف اﷲ کا دورہ کیاتھا۔ پریس کلب میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ 2010میں سابقہ حکومت کی جانب سے کرائے گئے سروے میں رہ جانے والی مستحق خواتین کو نئے سروے میں شامل کیا جائے گا۔ بی آئی ایس پی اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کوئی مستحق خاتون بی آئی ایس پی کی مالی معاونت سے محروم نہ رہے کیونکہ بلوچستان موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے مقامی افراد کو ادائیگی کے نئے طریقہ کار اور دیگر اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حقیقی طور پر غریب افراد کے اعداد وشمارکی ڈائریکٹری ہونے کے ناطے اپڈیٹ NSERایک اثاثہ ہوگا۔ اپڈیٹ NSERموثر پالیسی سازی اور مستحق افراد کی نشاندہی کے پروگراموں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے گا کیونکہ موجودہ حکومت عوامی خدمت کے مینڈیٹ پر یقین رکھتی ہے۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بتایا کہ ابتدائی مرحلہ میں دوبارہ سروے رواں سال کے وسط میں ایک قبائلی ایجنسی سمیت ملک کے پندرہ اضلاع میرپور(آزاد کشمیر)، چارسدہ، لکی مروت، ہری پور(خیبر پختونخواہ)، چکوال، لیہ، فیصل آباد، بہاولپور(پنجاب)، جیکب آباد، سکھر، ٹھٹھہ (سندھ)، گلکت (گلگت بلتستان)، قلعہ سیف اﷲ، کچھ، نصیر آباد (بلوچستان) اور محمد ایجنسی (فاٹا) میں شروع کیا جائے گا۔ ابتدائی مرحلے کی تکمیل کے بعد جنوری 2017میں ملک گیر سروے کا آغاز کیا جائے گا۔