حکومت احتساب کیلئے تیار ہے، اپوزیشن بائیکاٹ کے بجائے ایوان کے اندر رہ کرمعاملے پر بات کر ے ، پانامہ لیکس میں نام نہ ہونے کے باجود وزیراعظم نے یقین دلایا کہ ان کے بچے ہر قانونی فورم کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ، اپوزیشن نے پچھلی حکومت میں ننگی کرپشن کی ، آف شور کمپنیوں میں علیم خان، جہانگیر ترین، ذولفی بخاری اور رحمان ملک کے نام آ گئے ہیں، اپوزیشن وزیراعظم کے اعلان کردہ قانونی فورم کے سامنے پیش ہو

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اﷲ خان کا ایوان بالا میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

پیر 9 مئی 2016 22:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا ہے کہ حکومت احتساب کیلئے تیار ہے، اپوزیشن کو بائیکاٹ کے بجائے ایوان کے اندر رہ کر بات کرنی چاہیے، پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام موجود نہیں انہوں نے یقین دلایا ہے کہ ان کے بچے ہر لیگل فورم کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، حکومت نے چیف جسٹس کو کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ چکی ہے، سپریم کورٹ سے بچنا کیا آسان ہے، حکومت کے ہاتھ صاف ہیں، اپوزیشن نے پچھلی حکومت میں ننگی کرپشن کی اور اب حکومت اور وزیراعظم کا ملک بہتر کرنے کا راستہ روک رہی ہے، آف شور کمپنیوں میں اپوزیشن کے نام ہیں اور اے ٹی ایمز پکڑی گئی ہیں، عبدالعلیم خان، جہانگیر ترین، ذولفی بخاری اور رحمان ملک کے نام آ گئے ہیں، اپوزیشن اداروں کو بدنام کرنے کے بجائے وزیراعظم کی جانب سے اعلان کئے گئے قانونی فورم کے سامنے پیش ہوں۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو ایوان بالا میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کررہے تھے ۔سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ اپوزیشن کا حق ہے کہ بائیکاٹ کرے،ان جمہوری اداروں میں اندر آ رہ کر بات کرنی چاہیے، پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے دو بچوں کے نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر قانونی فورم پر دفاع کریں گے، وزیراعظم نے ریٹائرڈ جج پر مشتمل کمیشن تجویز دیا، جس کو اپوزیشن نے مسترد کیا، پھر وزیراعظم نے چیف جسٹس کو تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کیلئے خط لکھا، ماضی میں بھی حکومت دھاندلی کے الزامات پر ایک کمیشن بنا چکی ہے، حکومت احتساب کیلئے ہر وقت تیار ہے، پہلے بھی دھرنا دیا گیا، وزیراعظم نے ایک کمیشن بنایا تھا، اگر دھاندلی کی ہوتی کمیشن نہ بنتا، اس میں بھی حکومت ملوث نہ ہوتی تو کمیشن نہ بناتی،، سپریم کورٹ سے بچنا کیا آسان ہے، اصل بات ہے کہ وزیراعظم کو پہلے بھی روکنے کی کوشش کی، پچھلی حکومتی کارکردگی سب کو پتہ ہے ، کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں جھنڈا لہرا رہے ہیں، کرائم کراچی سمیت ملک بھر میں کم ہو رہا ہے، پچھلی حکومت نے ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی، لوڈشیڈنگ آج کی صورتحال اور تین سال پہلے کی صورتحال دیکھیں، آپ نے ماضی میں بھی لوٹا ہے اور آگے بھی لوٹنا ہے، آپ کے لوٹنے کا سامان پیدا کررہے ہیں، ملک ٹھیک ہورہا ہے، سی پیک سمیت بڑے بڑے منصوبے چل رہے ہیں،20کرڑو عوام کیلئے کیا ہے، آف شور کمپنیاں اپوزیشن کی ہیں، اے ٹی ایم مشیں ی پکڑی گئی ہیں، علیم خان ، جہانگیر ترین اور ذلفی بخاری کے نام آ گئے ہیں، رحمان ملک کا نام بھی آیا ہے،راجہ پرویز اشرف ٹی وی پر کہتے ہیں ہمارے پاس کیا ہے تھوڑی دیر بعد ٹی وی نے دیکھایا کہ 5ملین پاؤنڈ کا گھر لندن میں ہے، وزیراعظم نے قانونی فورم بنا دیا ہے، اس میں جانا چاہیے، تمام اداروں کو بدنام کیا گیا ہے، اب کوئی ادارہ تیار نہیں ہورہا، اپوزیشن اپنے اثاثہ جات بتائیں اور خاندان کی جائیداد بتائیں، ایسے لوگ جنہوں نے ننگی کرپشن کی تھی لیکن اب وزیراعظم سے جواب مانگ رہے ہیں اور بائیکاٹ کر رہے ہیں۔