پانامالیکس کو کرکٹ سیریز کی طرز پر نہ کھیلا جائے،ڈرہے کہیں یہ معیشت لیکس نہ بن جائے،بھارت حملے کیلئے تیار بیٹھا ہے،افغانستان سے روزانہ دہشت گرد حملے ہورہے ہیں، دارلحکومت کو سیکیورٹی خطرات لاحق ہیں،پانامالیکس کی تحقیقات ضرورہونی چاہئیں لیکن شریفوں کی پگڑیاں نہ اچھالی جائیں

پیپلزپارٹی کے رہنما اورسابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک کی میڈیا سے گفتگو

پیر 9 مئی 2016 19:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) پیپلزپارٹی کے رہنما اورسابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پانامالیکس کو کرکٹ سیریز کی طرز پر نہ کھیلا جائے،ڈرہے کہیں پانامہ لیکس معیشت لیکس نہ بن جائے،بھارت حملے کے لئے تیار بیٹھا ہے،افغانستان سے روزانہ دہشت گرد حملے ہورہے ہیں،ہمارے دارالحکومت کو سیکیورٹی خطرات لاحق ہیں،ایسے میں متحد ہونے کی ضرورت ہے،پانامالیکس کی تحقیقات ضرورہونی چاہئیں،لیکن شریفوں کی پگڑیاں نہ اچھالی جائیں۔

وہ پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،انہوں نے کہا کہ پانامالیکس میں ایسا کچھ نہیں ہے،جسے ہوادی جائے،پاکستانی پوری قوم میں کام کررہے ہیں،اگروہ بیرون ملک اپنی محنت سے جائیداد یا کوئی کمپنی بنالیتے ہیں تو اس میں کیا برائی ہے،پانامالیکس کے ذریعے ہم دنیا کو غلط پیغام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

رحمان ملک نے کہا کہ پانامالیکس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا،نہ میری کوئی آف شورکمپنی ہے،میں قصور وار ثابت ہوا تو استعفی دے دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ پانامالیکس سے دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہورہاہے،پاکستان میں جتنی بھی سرمایہ کاری ہورہی ہے،وہ تقریباً90فیصد اوورسیز پاکستانی یا ان کے دوست ووٹ دال رہے ہیں اگر ان پر الزامات لگنے لگے تو وہ پاکستان میں سرمایہ کاری لانا بند کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ قوم کو اب پانامالیکس سے نکلنا چاہئے،اس معاملے کو کرکٹ سیریز کی طرح کھیلا جارہا ہے۔

ڈرہے کہ کہیں پانامالیکس معیشت لیکس نہ بن جائے جو ملک کے لئے اچھا نہیں ہوگا،اس وقت پاکستان کو متحد ہونے کی ضرورت ہے،ایک طرف بھارت حملے کے لئے تیار بیٹھا ہے،دوسری طرف افغانستان سے ہم پر دہشت گردانہ حملے ہورہے ہیں،ہمارے دارلحکومت کو سیکیورٹی بحران لاحق ہیں،ایسے میں شریفوں کی پگڑیاں اچھال کر قوم کو تقسیم نہ کیا جائے۔