سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی، طالبان کو 50 ہزار روپے دیں، جو مرضی زمہ داری قبول کرا لیں

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک کا اجلاس سے خطاب سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جاتا ہے ٹریننگ بھی دی جارہی ہے اور اس کے علاوہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے وزیراعظم کو سمری بھجوا رہے ہیں، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹاکی کمیٹی کو بریفنگ

پیر 9 مئی 2016 19:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 مئی۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمان ملک نے کہا ہے کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی، مگر طالبان کو پچاس ہزار روپے دیں، جو مرضی زمہ داری قبول کرا لیں جبکہ اجلاس میں سی ٹی ڈی اور پولیس نے دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے کمیٹی کے چئیرمین کو بریفنگ دی ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینٹر رحمان ملک کی صدارت میں ہواجس میں وزارت داخلہ اور نیکٹا کے حکام نے شرکت کی ۔اجلا س کو نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا احسان غنی نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور پولیس کو دہشت گردوں کو فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جاتا ہے ٹریننگ بھی دی جارہی ہے اور اس کے علاوہ نیکٹا افسران کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے وزیراعظم کو سمری بھجوا رہے ہیں جس پر سینٹر شاہی سید نے کہا کہ اچھی مراعات اور اچھی تنخواہ جب تک نہیں ملے گی اس وقت نیکٹا میں اچھے افسر نہیں آئیں گے ۔

(جاری ہے)

رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ایک سال سے نیکٹا کا اجلاس نہیں ہوا جس پر احسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم جلد اجلاس بلائیں گے ۔ احسان غنی نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ نیکٹا نے سات ماہ قبل بورڈ اف گورنرز کا ایجنڈا بھیجا گیا تھا۔ چیئر مین کمیٹی رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بورڈز اف گورنرز کا اجلاس فوری بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں، سات ماہ قبل نیکٹانیبورڈآف گورنرزکیاجلاس کاایجنڈابھیجامگراجلاس نہ ہوا کوآرڈینیٹرنیکٹااحسان غنی نے کمیٹی کو بتایا کہ دہشتگردوں کی فنانسنگ روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ۔

جواب میں احسان غنی کا کہنا تھا کہ صوبوں سیافسران نیکٹامیں آناچاہتیہیں مگرانکے نوٹیفکیشن نہیں ہورہے سورن سنگھ کے قتل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سورن سنگھ کو مارنے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی۔مگر طالبان کو پچاس ہزار روپے دیں۔ جو مرضی زمہ داری قبول کرا لیں۔