ڈی آئی خان ،کراچی میں دہشت گردی ،سکیورٹی اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے، علامہ نیاز نقوی

اساتذہ،وکلاء اور سماجی شخصیت کے قتل میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کئے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 9 مئی 2016 19:28

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 09 مئی۔2016ء) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دو وکلاء ، دو اساتذہ اور کراچی میں معروف سماجی شخصیت خرم ذکی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امن و امان کے ذمہ دار سکیورٹی اداروں کی غفلت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں گذشتہ چند ماہ میں دہشت گردی کے متعدد سانحات رونما ہوئے جس پر متاثرین اور سماجی حلقوں نے جانے پہچانے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا مگرانتظامیہ نے مؤثر کاروائی نہ کی جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ان کا کہنا تھاکہ کراچی میں سخت سیکورٹی کے حکومتی دعوؤں کے باوجود خرم ذکی جیسی انتہا پسندی کے خلاف سرگرم اہم شخصیت کا قتل اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کے بعدمقدمہ کا اندراج حکومت کے منفی رویے کا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ مقدمے کانامزد ملزم کالعدم دہشت گرد تنظیم کا عہدیدار ہونے کے باوجود فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث اورایکشن پلان کی گرفت سے آزاد ہے جس کے نتیجہ میں یہ بھیانک سانحہ رونماہواہے۔ رینجرز فی الفور ایسے امن دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ پچیس سالوں میں کراچی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات رونما ہوئے ہیں اور کئی خاندانوں کے تمام افراد کو ایک ایک کر کے شہید کیا گیا ،جن کے قاتلوں ،سہولت کاروں اور سرپرستوں کو مقامی تھانے سے لے کر وفاقی حکومت کے تمام متعلقہ ادارے بخوبی جانتے ہیں مگرنیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کے باوجود ان کے خلاف مؤثر کاروائی نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا جب تک پورے ملک میں مکمل طور پر قومی ایکشن پلان پر عملدرامد نہیں کیا جاتا،دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

متعلقہ عنوان :