Live Updates

کرپشن کے خلاف نیب بلوچستان کی حالیہ کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں، پی ٹی آئی بلوچستان

کرپٹ عناصر کا حقیقی معنوں میں محاسبہ کرکے نمونہ عبرت بنایا جائے،بیان

پیر 9 مئی 2016 18:50

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف بلوچستان نے کرپشن کے خلاف نیب بلوچستان کی حالیہ کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ بدعنوانی میں ملوث افسر شاہی اور سیاستدانوں سمیت ایسے تمام ایسے عناصر کا بے رحمانہ احتساب کیا جائے جنہوں نے عوامی وسائل کو بے دردی سے لوٹااور یہی بلیک منی عوامی رائے دہی کے استحصال اور سیاسی فضاء کو آلودہ کرنے کے لیے استعمال ہوئی،سوموار کو پی ٹی آئی سیکرٹریٹ بلوچستان سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکرٹری خزانہ کی گرفتاری کے بعد سابق چیئرمین بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی گرفتاری نیب بلوچستان کی کارکردگی میں بتدریج بہتری کا مظہر ہے ،سابق چیئرمین پبلک سروس کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی بلوچستان کی صوبائی کونسل کے ممبر محمد عظیم کاکڑ نے ٹھوس شواہد کی بناء پرنیب میں عرصہ دراز قبل رجوع کیا تھا تاہم دیر آیا درست آیا کی ضرب مثال کے تحت نیب کی کارروائی کو خوش آئند قرار دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ظاہری گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ درپردہ ان تمام شرفاء کو بھی عوامی کٹہرے میں لایا جائے جنہوں نے کرپٹ عناصر کی پشت پناہی کی ،بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی اس امرکا اظہار کرتی چلی آئی ہے کہ کرپشن کے کنگ رائیونڈ یاپھر بلوچستان میں ہیں ایک ایسے وقت میں جبکہ ملک کے باوقار ادارے کے سربراہ نے احتساب کا آغاز اپنے ادارے سے کیا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ کرپشن میں ملوث کسی بھی شخص کونہ بخشا جائے وقت آگیا ہے کہ چھوٹی مچھلیوں کے ساتھ بڑے مگر مچھوں پر بھی ہاتھ ڈالا جائے ،بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ساٹھ سالوں میں گزشتہ دہائی کے دوران بلوچستان کو ریکارڈ ترقیاتی فنڈز فراہم کئے گئے تاہم اس کے ثمرات بلوچستان کی سرزمین پر تودرکنار صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی سڑکوں پر بھی نظر نہیں آتے۔

(جاری ہے)

نیب بلوچستان کرپٹ افسر شاہی کے ساتھ ان کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کرے جن کے گٹھ جوڑ کی وجہ سے بلوچستان میں بدعنوانی اور کرپشن کے داغ ہمیشہ نمایاں رہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ کارروائیاں 2013-14و2014-15 کے بجٹ میں بدعنوانی کی شکایت پر عمل میں آئیں اس وقت ایک ایسے حکومت تھی جو کرپشن فری ہونے کی دعویدار تھی اس سے قبل وہ حکومتیں جو کرپشن کے حوالے سے خاصی بری شہرت کے حامل تھی ان کے دور میں کیا کچھ ہوا اس کی تحقیقات بھی ضروری ہے 30 فیصد ایڈوانس کمیشن کے پاداش میں حالیہ کارروائیوں کے بعد بہت سے سوالات نے جنم لیا ہے اور ہر ذی شعور فرد یہ پوچھنے کا حق رکھتا ہیں کہ اس اقدام کے رونماء ہونے کے دوران صوبائی کابینہ دانستہ خاموش رہی یا پھر لا علم رہی اگر ا سے خاموشی سمجھا جائے تو یہ مجرمانہ اقدام ہے اگر لا علم کہا جائے توا یسی لا علم کابینہ اپنا اخلاقی جواز کھو بیٹھی ہے ،پی ٹی آئی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے کہ این اے 267جھل مگسی کے ضمنی انتخاب میں بھی کرپشن سے کمایا گیا پیسہ ووٹ خریدنے کے لیے استعمال کیا گیا کرپشن کے خلاف حالیہ اقدامات بلا خوف وخطر اور دباؤ کے بغیر جاری رہنے چاہئے اور کرپٹ عناصر کا حقیقی معنوں میں محاسبہ کرکے انہیں نمونہ عبرت بنایا جائے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات